عدت نکاح  کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزامعطلی کی درخواست مسترد

عدت نکاح  کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزامعطلی کی درخواست مسترد

اسلام آباد: ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے دوران عدت نکاح  کیس میں بانی پی ٹی آئی  اور بشریٰ بی بی کی سزامعطلی کی درخواست مسترد کر دی ۔


ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے سزا معطلی کی درخواستوں پر 2روز پہلے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔عدالت نے محفوظ شدہ فیصلہ سنا کر ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔ ٹرائل کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو 7،7 سال قید کی سزا سنائی تھی جسے برقرار رکھا گیا ہے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ کے ایڈیشنل سیشنز جج افضل مجوکا نے 10 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا جس کے مطابق دونوں ملزمان کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں،سزا معطلی یا ضمانت پر رہائی کی درخواستوں پر سماعت کے دوران مقدمے کے میرٹس پر بات نہیں کی جا سکتی۔


 تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کا خاتون ہونا سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا جواز نہیں، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔دونوں ملزمان کو دی گئی سزا نہ تو قلیل مدتی ہے، نہ ہی وہ سزا کا زیادہ حصہ بھگت چکے ہیں۔


 تحریری فیصلے میں عدالت نے پاکستان کریمنل لا جرنل میں موجود محمد ریاض بنام سرکار کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہےے کہ ضمانت انڈر ٹرائل ملزم کا حق ہے، سزا یافتہ کا نہیں۔

یاد رہے کہ عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر سزا معطلی کی درخواستوں پر 25 جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔سیشن جج شارخ ارجمند نے 29 مئی کو محفوظ شدہ فیصلہ سنانے سے معزرت کی تھی جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج کو دس دنوں میں سزا معطلی جبکہ ایک ماہ میں مرکزی اپیلوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ 

خیال رہے کہ غیر شرعی نکاح کیس کی مرکزی اپیلوں پر 2 جولائی کو سماعت ہوگی۔

واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے 25 نومبر 2023ء کو شکایت دائر کی تھی، سینئر سول جج قدرت اللہ نے 3 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔

مصنف کے بارے میں