لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سپر ٹیکس کے نفاذکے بارے میں اہم فیصلہ سنادیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کا سپر ٹیکس کے نفاذ کے خلاف دائر درخواستوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ سامنے آگیا ہے۔ عدالت نے سپر ٹیکس سال 2022ء کے نفاذ کو قانونی قرار دے دیا ہے۔
حکومت کی طرف سے 2022ء میں عائد کیے گئے سپر ٹیکس کے نفاذ کے بعد 350 سے زائد درخواست گزاروں نے اس ٹیکس کے خلاف عدالت سے رجوع کیا۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے 12 اپریل 2023ء کو درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا اور اسے اب سنادیا ہے ۔
جسٹس جواد حسن نے فیصلے میں سپر ٹیکس کا نفاذکو درست قرار دیاہے۔ تاہم عدالت نے بینکنگ سمیت 16 سیکٹرز پر سپر ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے کم کرکے چار فیصد کرد ی ہے۔
درخواست گزاروں کے رجوع کرنے پر وفاقی اور ایف بی آر کے وکلاء کی طرف سے درخواستوں کی مخالفت کی گئی تھی۔درخواست گزاروں کاموقف تھا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس دفعہ 4C کے تحت فنانس ایکٹ 2022ء میں سپر ٹیکس کا نفاذ کیا گیاتھا۔
سپر ٹیکس کا اطلاق سال 2022ء پر نہیں ہوسکتا، ٹیکس کا نفاذ گزشتہ مدت پر نہیں ہوسکتا، یہ ٹیکس عائد کرنا غیرقانونی عمل ہے، استدعا ہے کہ سپر ٹیکس کا نفاذ کالعدم قرار دیا جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال کی طرح چند دن قبل سال 2023ء کے لیے بھی حکومت نے سپر ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔