یونان کشتی حادثہ: کوٹلی کے لاپتہ افراد کی تعداد 166 ہو گئی

یونان کشتی حادثہ: کوٹلی کے لاپتہ افراد کی تعداد 166 ہو گئی
سورس: File

اسلام آباد:  میرپور کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس ڈاکٹر خالد محمود چوہان نے تصدیق کی ہے کہ یونان کے ساحل پر کشتی کے حادثے میں آزاد جموں و کشمیر کے ضلع کوٹلی سے مزید 88 نوجوانوں کے لاپتہ ہونے والوں کی تعداد 166 ہو گئی ہے۔


ڈی آئی جی پولیس ڈاکٹر خالد محمود چوہان نے  کہا کہ تارکین وطن کی کشتی کے واقعے میں کوٹلی کے 166 رہائشی مبینہ طور پر اب تک لاپتہ ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ آنے والے دنوں میں یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ  یونان کشتی کے افسوسناک واقعے کے فوراً بعد 28 نوجوانوں کے اہل خانہ نے ان سے رابطہ کیا تھا۔ 

  انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ بدقسمت کشتی پر سوار اپنے بچوں کی تفصیلات فراہم کریں اور یقین دلایا کہ پولیس ان کے پیاروں کی تلاش میں ان کی مدد کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاپتہ افراد میں سے کچھ اب بھی یونان کی جیلوں میں ہیں اور کچھ زیر تفتیش ہیں۔

دوسری جانب 23 جون کو وزیر داخلہ نے بتایا کہ حادثے میں 12 پاکستانیوں کو بچا لیا گیا، جہاں 400 افراد کی گنجائش والی کشتی میں 700 افراد سوار تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اب تک ملنے والی کشتی پر موجود پاکستانیوں کی تعداد 350 ہے۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ سمندر سے 82 لاشیں نکالی گئی ہیں، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی ٹیمیں ڈی این اے کے ذریعے ان کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔  شناخت کا عمل مکمل ہونے کے بعد مقتولین کی لاشیں واپس لائی جا سکتی ہیں۔

یورپی حکام کو کشتی کے ڈوبنے کے وقت اس پر سوار افراد کی تعداد کے بارے میں واضح اندازہ نہیں ہے - تخمینہ 400 سے 700 تک ہے - لیکن ممکنہ طور پر سینکڑوں پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر سے آئے تھے۔

بیرون ملک بہتر زندگی کی تلاش میں ہر سال ہزاروں پاکستانی غیر قانونی طور پر یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں اور ان کے خوابوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لوگوں کے سمگلروں کا ایک نیٹ ورک قائم ہے۔

مصنف کے بارے میں