کراچی: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پی آئی اے اور اسٹیل ملز ایک روپے میں فروخت کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ کہتے ہیں اسٹیل مل اور پی آئی اے اگر کوئی ہم سے 1 روپے میں خرید لے تو بہت فائدہ مند ہے۔ بطور وزیر خزانہ خوش نہیں۔عوام کی جتنی خدمت کرنا چاہتا تھا اتنی کر نہیں پا رہا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم اس سال کے آخر تک کچھ نہ کچھ پرائیویٹائز ضرور کریں گے۔ اگر دوست ممالک نے پی آئی اے نہ خریدی تو کچھ اور سوچیں گے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 3 ماہ میں ہمیں تھوڑی سی کامیابی ملی ہے ۔ ہم نے امپورٹ کو کم کر دیا۔ آج کل ایل این جی کی مارکیٹ میں قلت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیل ملز کا قرض کسی اور کمپنی پر منتقل کر رہے ہیں ۔اسٹیل ملز کی جو اصل جگہ ہے اسے الگ کر رہے ہیں۔ 19ہزار میں سے ساڑھے 4 ہزار ایکڑ اراضی لیز پر دے رہے ہیں۔اسٹیل ملز پر 2 روز پہلے بھی اجلاس کیا تھا، انہیں کام کرنے کو کہا ہے ۔پی آئی اے کے حوالے سے دوست ممالک سے بات کی ہے۔
مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ 10فیصد ٹیکس سے مشکلات ہو سکتی ہیں لیکن ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا تھا۔میں نے اپنی کمپنی پر بھی ٹیکس لگا یا ہے۔میں نے شہباز شریف کے بیٹوں کی کمپنیوں پر ٹیکس لگایا ہے۔پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا فیصلہ وزیراعظم 30 جون کو کریں گے۔میں سیلز ٹیکس بڑھانے کے حق میں نہیں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے وزیرخزانہ بنانے کا فیصلہ نواز شریف کا تھا۔ وزیراعظم تو میرے ساتھ آنے والے کافی دنوں کے پلان بنا رہے ہیں ۔ تاریخ کہے گی کہ مفتاح اسماعیل نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔ مجھے وزیراعظم نے جو ذمہ داری دی تھی وہ میں نبھار ہا ہوں۔ شہباز شریف نے اتحادیوں کے ساتھ مل کر مشکل فیصلے کئے۔ پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا فیصلہ کیا تو میری اور اسحاق ڈار کی رائے مختلف تھی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اسحاق ڈار کیا چاہ رہے ہیں یہ وہی بتا سکتے ہیں۔ پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانا تھا وہ ہم نے کیا۔ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو بہت مشکلات تھیں۔ ہمارے اتحادی بھی میری حمایت کرتے ہیں۔ خواجہ آصف، ایاز صادق، شاہد خاقان اور ایاز صادق میرے سپورٹر ہیں ۔مجھے بجٹ بنانے اور آئی ایم ایف سے بات کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔