کراچی: رہنما مسلم لیگ (ن) مفتاح اسماعیل نے ملک بھر میں جاری بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ملک میں بجلی وافر ہے تو اس وقت لوڈشیڈنگ کیوں ہے؟
میڈٰیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ سمیت کراچی بھر میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ بڑھ چکی ہے۔ ندیم بابر کہا کرتے تھے مسلم لیگ (ن) کی حکومت مہنگے سودے کر کے گئی تھی۔ انہوں نے گیس کی قلت کا ذمہ دار سابق حکومت کو ٹھہرایا تھا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ تاہم ندیم بابر نے یہ نہیں بتایا تھا کہ انہوں نے گیس کی قلت دور کرنے کیلئے کیا اقدامات کئے؟ حکومت کسی چیز کی ذمہ داری نہیں لیتی۔ اس وقت نااہلی اور کرپشن کا بازار گرم ہے۔ کراچی کے بہت سے ایریاز میں اس وقت گیس کی شدید قلت ہے جبکہ مختلف شہروں سے بھی ایسی خبریں سننے میں آ رہی ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت گیس پلانٹس کی مرمت کا بہانہ کر رہی ہے۔ حکومت نے پہلے فرنس آئل نہیں خریدا، اب جب خریدا تو اسے مہنگے داموں ملا۔ گزشتہ سال ندیم بابر کو 3 سے 4 ڈالر کی گیس مل رہی تھی انہوں نے نہیں لی۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کیلئے ایندھن کی کاسٹ 20 روپے ڈیزل اور فرنس آئل پر 13 روپے، گیس پر 6 سے 7 روپے ہوتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) گیس کے مہنگے سودے نہیں کئے۔ حماد اظہر کہتے ہیں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے فرنس آئل پر پاور پلانٹس چلائے۔ انہوں نے بھی غلط بیانی سے کام لیا، مسلم لیگ (ن) نے فرنس آئل پر کوئی پلانٹ نہیں چلائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی انڈسٹریز بند ہیں کیونکہ انھیں گیس نہیں مل رہی۔ اس وقت پورے ملک میں گیس کی شدید قلت ہے۔ گیس بندش سے برآمدات اور ٹیکس پر بہت برے اثرات پڑیں گے۔ اگر حکومت کے پاس گیس بھی زیادہ ہے تو پھر لوڈشیڈنگ کی کیا وجہ ہے؟