اسلام آباد: سپیکر قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے حزب اختلاف کے گرفتار دو اراکین سید خورشید شاہ اور علی وزیر کے پروڈکشن آرڈرز جاری کر دیے ہیں، دونوں اراکین پیر کے روز بجٹ اجلاس میں شرکت کر سکیں گے۔
خیال رہے کہ سید خورشید کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے، وہ قومی اسمبلی کیلئے سکھر سے رکن منتخب ہوئے تھے جبکہ علی وزیر آزاد حیثیت سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ دونوں اراکین کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا فیصلہ بجٹ سیشن میں شرکت جکیلئے کیا گیا ہے۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ متعدد اراکین اسمبلی جن میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نمایاں ہیں نے سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا تھا کہ دونوں قید اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کئے جائیں۔
اراکین اسمبلی کی جانب سے سپیکر پر زور دیا گیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے بھی پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں تاہم گزشتہ ہفتے لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے انھیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیدیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ نیب نے خورشید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اٹھارہ ستمبر 2019ء سے حراست میں لیا ہو ہے، ان کی گرفتاری اسلام آباد میں عمل میں لائی گئی تھی۔
اس کے بعد قومی احتساب بیورو کے حکام نے انھیں سکھر منتقل کیا تاکہ ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جا سکے تاہم اسے بعد ازاں عدالتی ریمانڈ میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ اس دوران خورشید شاہ کی ایک موقع پر طبعیت بھی خراب ہوئی جس کے بعد انھیں فوری طور پر ہسپتال بھی منتقل کر دیا گیا تھا۔
سندھ ہائیکورٹ نے خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی جس کے بعد ان کے وکلا نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا تھا لیکن رواں ماہ ہی انہوں نے یہ درخواست بھی واپس لے لی تھی۔
دوسری جانب رکن قومی اسمبلی علی وزیر پر ریاستی اداروں کیخلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام ہے۔
انہوں نے کراچی میں ایک جلسے کے دوران سخت زبان استعمال کی تھی۔ اس کے بعد انھیں سولہ دسمبر 2020ء کو پشاور سے گرفتار کرکے کراچی منتقل کر دیا گیا تھا۔