اسلام آباد :اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجہ ریاض نے کہاکہ ڈیفالٹ کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہاکہ ڈیفالٹ کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ بجلی کے ریٹ بڑھے ہیں اورآئی ایم سے معاہدے کے بعد دیگر ضروری معاملات بھی ہوئے اگر نگران وزیر اعظم اس نظام کوصحیح نہ چلاسکاتو پھر کہیں خدانخواستہ نقصان نہ ہوجائے۔
اس لیے نگران وزیر اعظم کومعیشت پر عبورہو تو بہتر ہے تاکہ آئی ایم کے معاہدے کے بارے میں وہ جاتا ہوں اوراسے سمجھ ہو کہ آگے کیا کرنا ہے اگر نہ ہوتو ہم پھر پیچھے چلے جائیں گے۔ معیشت پر جس کو عبور ہو اس کو نگران وزیر اعظم ہونا چاہئے۔حفیظ شیخ یا باقر رضا کے نام کے حوالے سے کہاکہ ہم تین ناموں میں سے معیشت کے ماہر کا نام ضرور دیں گے ۔ اسحاق ڈار بہترین چوائس ہیں۔ میں نے یہ کہا تھا کہ اگر وہ نگران وزیر اعظم کے امیدوار ہوں گے توپھر الیکشن پر سوالیہ نشان ہوگا کیونکہ وہ ن لیگ کے عہدے دار بھی ہیں۔
اگر اسحاق ڈار کا نام آتا ہے تو مجھے نظر آرہا ہےکہ الیکشن 90 دن میں نہیں ہوں گے۔ میرا خیال ہے کہ وہ تین ماہ کے لیے یہ عہدہ قبول نہیں کریں گے۔ میں حکومت کی رائے کے بارے میں نہیں جانتا ہوں ۔میں یہ سمجھتا ہوں کہ اسحاق ڈار تین ماہ کے لیے خود وزیر اعظم نہیں بنیں گے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں کسی بھی پارٹی پر پابندی کے خلاف ہوں لیکن انہوں نے جو کام کیا ہے اس پر مجھے اعتراض ہے کہ آرمی تنصیبات پرحملہ اور بےحرمتی ہوئی ہے اس پر ان کے خلاف سخت ایکشن ہونا چاہئے یہ قابل معافی نہیں ہے۔ پی پی پی نے تجویز کومسترد کیا ہے کہ اس پر انہوں نے کہاکہ میں اس پابندی کے خلاف ہوں یہ میرا نظریہ ہے۔