شفاف انتخابات ہی ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا واحد راستہ ہے: عمران خان

شفاف انتخابات ہی ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا واحد راستہ ہے: عمران خان

اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ شفاف انتخابات ہی ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا واحد راستہ ہے ۔ شفاف انتخابات نہیں ہوں گے تو بحران اور انتشار مزید بڑھے گا ۔

اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ایسا الیکشن کمیشن تشکیل دینا چاہئے جس پر سب کو اعتماد ہو ۔ موجودہ الیکشن کمشنر پر ہمیں کوئی اعتماد نہیں ہے ۔ ای وی ایم لانے کی کوشش کی تو چیف الیکشن کمشنر نے اس کی مخالفت کی ۔

انہوں نے کہا کہ ای وی ایم کے ذریعے پولنگ ختم ہوتے ہی بٹن دبانے سے نتیجہ آجاتا ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے پوری سازش کی اور ای وی ایم لانے کی اجازت نہیں دی ۔ حالات بگڑتے جارہے ہیں اس صورتحال سے ہم قوم بن کر ہی نکل سکتے ہیں ۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ 3 ماہ پہلے ہماری حکومت ہٹا کر کرپٹ لوگوں کو مسلط کیا گیا ۔ پروگرام بنایا گیا کہ ہمیں اتنا دبا دیا جائے کہ اٹھ نہ سکیں ۔ ان لوگوں کو مسلط کیا گیا جو 30 سال سے کرپشن کر رہے تھے ۔ قوم کی توہین کی گئی ، عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھا گیا ۔ کسی کو بھی مسلط کر دو تو کیا قوم خاموش ہو کر برداشت کرے گی ؟

انہوں نے کہا کہ 25 مئی کو بیرونی سازش اور امپورٹڈ ٹولے کے خلاف پُر امن احتجاج کی کال دی ، لیکن 25 مئی کو ظلم کیا گیا ۔ خواتین اور بچوں پر تشدد کیا گیا آج بھی وہ منظر آنکھوں کے سامنے ہے ۔ یہ سمجھ رہے تھے قوم خاموش ہوکر گھروں میں بیٹھ جائیں گے ایسا نہیں ہوا ، عوام ایک قوم بن رہی ہے اور گھروں سے نکل رہی ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں جس طرح عوام نکلے اس کی مثال نہیں ملتی ، ہمیں ہرانے کا ہر حربہ استعمال کیا گیا لیکن ناکام رہے ۔ حمزہ شہباز کو غیر قانونی طور پر بٹھایا گیا ، حکومتی وسائل کا استعمال کیا گیا ۔ حمزہ شہباز نے عدالتی احکامات کے باوجود ہر چیز استعمال کی ۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں پہلی بار غریب لوگوں کو 10 لاکھ روپے تک ہیلتھ انشورنس دی گئی ۔ سارے معاشی اشاریے درست راستے پر چل رہے تھے ۔ اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت 6 فیصد گروتھ کر رہی تھی ۔ ہمارے دور میں زراعت 4.4 فیصد کے ساتھ ترقی کر رہی تھی ۔ ٹیکنالوجی سیکٹر کی مدد کرنے پر 2 سال میں آئی ٹی ایکسپورٹ 75 فیصد بڑھی ۔ پاکستان کو پہلی بار فلاحی ریاست کی طرف لے جا رہے تھے ۔ 17 سال بعد پاکستان کی معیشت میں اس قسم کی ترقی ہو رہی تھی ۔ مشرف دور میں ڈالر ز آرہے تھے اس لیے ترقی ہو رہی تھی ۔

مصنف کے بارے میں