اسلام آباد اور راولپنڈی کے عوام کو سفر کی بہترین اور آرام دہ سہولیات کی فراہمی کے لئے جدید ایئر کنڈیشنڈ بسوں کی سروس شروع کر دی گئی ہے اور ان میں بنیادی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں کیونکہ گرمی میں امراء اے سی کاروں میں سفر کرتے ہیں اور غریب لوگ ایئر کنڈیشنڈ کاروں اور گاڑیوں میں سفر کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے لیکن خادم پاکستان محمد شہباز شریف نے اسلام آباد او ر راولپنڈی کے عوام کو جدید ایئر کنڈیشنڈ بس سروسز کا افتتاح کیا ۔یہ ایک بہت بڑا کارنامہ ہے ۔ان بسوں سے عام آدمی کو اچھی اور آرام دہ سفر کی سہولیات میسر آئیں گی ۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جدید بس سروسز شروع کی ہیں ۔اس سے عوام کو بہت ریلیف اور سستا ترین سفر کے ذرائع میسر ہو رہے ہیں ۔ان بسوں کا کرایہ ڈیزل سے چلنے والی بسوں سے کم ہے ۔ماحولیاتی آلودگی بھی کم ہو گی کیونکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں انسانی صحت کے لئے زہر قاتل ہوتی ہیں اور ماحولیاتی آلودگی میں اضافے کا باعث بنتی ہیں ۔وزیراعظم شہباز شریف ترقیاتی منصوبوں کو تیز رفتاری کے ساتھ مکمل کرنے کے حوالے سے پورے ملک میں شہرت رکھتے ہیں ۔وزیراعظم
شہباز شریف کے ویژن کے مطابق دو مہینے کے اندر اندر بس سروسز کو کامیابی کے ساتھ شروع کیا گیا ۔وزیراعظم نے (سی ڈی اے )کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی تھی کہ نیو میٹرو بس لائنز کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے تاکہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے رہائشیوں کو سفر کی سہولیات میسر ہوں ۔یہ ہدایات پشاور موڑ تک نیو انٹرنیشنل ایئر پورٹ تک میٹرو بس کی افتتاحی تقریب کے موقع پر جاری کیں ۔شروع میں یہ بہت مشکل لگ رہا تھا کہ اتنے قلیل وقت میں دو نئے میٹرو روٹس پر اتنے کم عرصے میں کام شروع کیا جائے گا لیکن ضلعی انتظامیہ ،چیئرمین سی ڈی اے ،چیف کمشنر اسلام آباد نے اس کام کو بطور چیلنج لیا ۔متعلقہ حکام کے مطابق تمام موجودہ وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے دو میٹرو بس لائنز کو دو ماہ میں مکمل کیا ۔چیف کمشنر کی ذاتی دلچسپی او ر وقتاً فوقتاً تعمیراتی کام چیک کرنے کے باعث مقررہ وقت میں پراجیکٹ مکمل ہوئے۔ بالآخر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گرین اور بلیو لائنز سروس کا افتتاح کیا ۔بیس کلو میٹر روٹ پر بیس ہزار لوگوں کو روزانہ اپنی منزل تک پہنچانے تک سہولت میسر ہو گی ۔روزانہ کورال انٹرچینج تا پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس تک بیس ہزار لوگ ایئر کنڈیشن بسوں میں سفر کر سکیں گے ۔
پندرہ کلو میٹر لمبی دوسری گرین لائن سروس پر تقریباً تیرہ ہزار مسافروں کو بارہ کہو سے پمز تک سفر کر سکیں گے۔ گرین لائن اور بلیو لائن بس سروس کے ذریعے لوگوں کو فوری ریلیف فراہم کر دیاگیا ہے ۔لوگ پہلے ویگنوں کے لئے سٹاپ میں کھڑے ہوتے تھے سفر کی جدید سہولیات دستیاب نہیں تھیں ۔وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کے لئے ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کر دیا ۔مذکورہ بس سروس موجودہ سڑکوں پر چلے گی جبکہ وفاقی حکومت نے دو اور مخصوص بس سروسز کے لئے مخصوص لائنز بنانے کے لئے فنڈز مختص کئے ہیں ۔بلیو لائنز اور گرین لائنز بس عوام کی سہولت کے لئے چلتی رہیں گی ۔بس سٹیشنز پر تعمیراتی کام تیز ی کے ساتھ جاری ہے ۔چودہ اگست تک مکمل کرایا جائے گا تاکہ عوام کو مزید سہولت فراہم ہو ۔گرین لائن میٹرو بس سروس پر آٹھ سٹیشن بنائے جائیں گے جبکہ تیرہ سٹیشن بلیو لائن بس سروس پر بنائے جائیں گے ۔سٹیشن مکمل ہونے کے بعد بسیں رک جائیں گی تاکہ مسافروں کو سہولت کے ساتھ اتارا جائے اور سوار کیا جائے گا ۔تمام شہر کو میٹرو بس کے ذریعے جوڑ دیاگیا ہے کیونکہ دونوں بس لائنز کو راولپنڈی، اسلام آباد میٹرو بس سروسز کے ساتھ جوڑ دیاگیا ہے ۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کا ٹریک ریکارڈ ہے جو بات کرتے ہیں وہ پوری کر کے دکھاتے ہیں ۔اسلام آباد اور پنڈی کے عوام کے ساتھ گرین اور بلیو لائنز بسوں کا وعدہ پورا کر دیا ہے۔