اسلام آباد :امریکہ کی طرف سے پاکستان کی عدالتوں بارے جاری رپورٹ کو مستر د کرتے ہوئےترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا امریکی رپورٹ من گھڑت ہے اس میں کوئی صداقت نہیں ،صر ف اندازوں اور ذاتی رائے پر مبنی رپورٹ پاکستانی عدالتوں کیخلاف پیش کی گئی ہے جسے پاکستان مکمل طور پر مسترد کرتا ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان کے عدالتی نظام بارے امریکی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے اور عدالتیں ملک کے آئین اور قوانین کے مطابق کام کر رہی ہیں،پاکستان کی عدلیہ پر کسی قسم کے جبر یا دبائو کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے جاری کردہ 2021 کے لئے موسمیاتی شعبہ میں سرمایہ کاری سے متعلق رپورٹ پر ترجمان دفتر خارجہ نے رد عمل میں کہا ہے کہ ہم پاکستان کے عدالتی نظام کے بارے میں رپورٹ میں دیئے گئے غیر معقول اور غیر تصدیق شدہ تبصرے کو مسترد کرتے ہیں ۔
ایک مکمل متحرک جمہوریہ ہونے کے ناطے حکومت پاکستان انتظامیہ ،مقننہ اور عدالتی نظام کے مابین اختیارات کی علیحدگی پر پختہ یقین رکھتی ہے،امریکی رپورٹ کے بے بنیاد دعوے پاکستانی عدالتوں کے لاتعداد فیصلوں کے منافی ہیں ، اگرچہ رپورٹ میں وبائی امراض کی وجہ سے انتہائی مشکل حالات کے باوجود پاکستان کی جانب سے کاروبار اور سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے میں کی جانے والی پیشرفت اور اصلاحات کا اعتراف کیا گیا ہے ۔
پاکستان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ رپورٹ میں پاکستان کے ریگولیٹری فریم ورک میں مبینہ کوتاہیوں کا قیاس کیا ہے اور ناقابل تصدیق ذرائع سے اپنے نتائج اخذ کیے ہیں،امریکہ سمیت عالمی برادری کے ساتھ معیشت ، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون حکومت پاکستان کی ایک اہم ترجیح ہے،ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہم پاکستان کی جیو معاشی صلاحیت کو بہتر طور پر محسوس کرنے کے لئے اقدامات جاری رکھیں گے۔