فیصل آباد:مسلم لیگ ن پنجاب کے صدراورسابق صوبائی وزیرقانون راناثنااللہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے عید کے بعد حکومت گرانے کی حکمت عملی طے کرلی۔
اے پی سی، اسمبلیوں سے استعفے، عوامی طاقت سمیت نئے انتخابات کا مطالبہ منوانے کے لئے ہر آپشن استعمال کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا۔ایساہوتاہے تو4سیٹوںسے چلنے والی حکومت کی کوئی حیثیت نہیں رہے گی نہ ضمنی انتخابات کروائے جاسکیںگے۔بہترہے اس سے قبل سلیکٹڈوزیر اعظم اپنی2سالہ ناکامی اور نااہلی کا اعتراف کرکے پارلیمنٹ توڑدیں تاکہ شفاف الیکشن میں عوام باوقارقیادت کاانتخاب کرسکیں جوکہ آئینی طریقہ ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
سابق وزیرمملکت اورمسلم لیگ ن کے ڈویژنل صدرحاجی اکرم انصاری،مسلم لیگی رہنماراناوارث،کامران بھٹی،راناصدام حسین اوردیگربھی اس موقع پر موجود تھے۔اُنہوں نے کہا کہ نیب اپنے کردار سے متنازع ہوچکاہے اب اُس سے کوئی بھی مطمئن نہیں نہ اُس کے احتساب کوتسلیم کیا جاسکتاہے،اُس کی پولیٹیکل انجینئرنگ بے نقاب ہوچکی ہے۔
سپریم کورٹ کے ریمارکس کے بعدچیئرمین کومستعفی ہوناچاہئے،ترمیم کی بجائے ایسے ادارے کوختم کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیزنہیں،2سالہ حکومتی کردارجھوٹ،الزام اورسیاسی انتقام پر رہا،ملکی انتظام پر نہیں۔ انہوں نے کہاکہ تقریباً6ماہ سے جاری کروناوائرس کی وجہ سے لوگوں کوسڑکوں پرلانا ممکن نہیں تھا۔
چینی سکینڈل میں عمران خان کی سربراہی میں عوام کے ساتھ اربوں روپے کی ڈکیتی ہوئی ہے۔اِس کے علاوہ حکومتی ارکان کے خلاف درجنوں ریفرنسز موجودہیں مگرکسی کو نیب میں طلب بھی نہیں کیاگیاجبکہ اپوزیشن ارکان کومحض الزام کی بنیاد پرگرفتارکرلیاجاتا ہے بعد میں شواہدنہ ہونے پر اُنہیں قانونی طورپرعزت جبکہ حکومت کو ذلت ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے حکم کے باوجود چینی70روپے کی بجائے 90روپے جبکہ 20 کلوآٹے کاتھیلا 860روپے کی بجائے 1ہزارروپے سے 1200 روپے میں فروخت کیاجارہاہے خدشہ ہے کہ آٹانایاب ہوجائے گا۔2برس میںعوام کودھیلے کابھی ریلیف نہیں صرف تکلیف دی گئی ہے۔12ہزارکے نام پررجسٹرڈلوگوں کی یکمشت امداد بھی بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام سے کی گئی ہے اِس میں حکومت کاکوئی کردارنہیں۔ انہوں نے کہاکہ چوہدری برادران کوصرف خوفزدہ کرنے کے لئے ریڈار پرلایاگیا ہے اُن کے خلاف کچھ نہیں ہوگا۔
فیصل آباد سمیت پنجاب بھرمیں جاری پارٹی کی تنظیم سازی پر اُن کا کہناتھاکہ عام انتخابات میں کئی اضلاع میں بعض مسلم لیگی کارکنوں نے ذاتی رنجش پرکسی امیدوار کی مخالفت کی۔توقع ہے کہ وہ آیندہ ایسانہیں کریں گےـتمام ڈویژن میں نامزد کئے گئے عہدیداراگربہتر کام نہیں کرسکیں گے تواُنہیں خودمستعفی ہونا پڑے گایااُنہیں فارغ کردیا جائے گا۔