سعودی حکومت نے اس سال خطبۂ حج کو اردو سمیت دس زبانوں میں نشر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق الحرمین الشریفین کے امورکی ذمے دار پریذیڈینسی کے سربراہ الشیخ عبدالرحمن السدیس نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ اسلام کا پیغام پوری دنیا میں موجود مسلمانوں تک پہنچانے کے لیے خطبۂ حج دس عالمی زبانوں میں نشرہوگا۔گزشتہ سال خطبۂ حج کا ترجمہ پانچ زبانوں میں نشر ہوا تھا اور اس سال اردو، انگریزی، فارسی، بنگلا، ترکی، فرانسیسی، چینی، روسی، ہاؤسا اور مالے زبان میں نشر ہوگا۔
اس سال کورونا وائرس کے سبب صرف 10 ہزار عازمین حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے اور ان کا انتخاب خودکار طریقے سے کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال پچیس لاکھ سے زائد افراد نے حج نے سعادت حاصل کی تھی۔اندرون سعودی عرب سے عازمین حج کا پہلا دستہ جدہ پہنچ گیا ہے اور رواں برس عالمی وبا کے باعث خصوصی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔تمام متعلقہ اداروں نے اس سال حج کرنے والوں کی خدمت کے لیے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ سیکیورٹی، صحت اور مختلف اداروں نے جامع عملی پروگرام پر عمل درآمد کا آغاز کردیا۔
اس سال کسی سعودی سرکاری ملازمین اورحجاج کی خدمت کرنے والوں کو بھی حج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کو فریضہ حج ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔عازمین حج نمازکےدوران ایک دوسرے سے2میٹرفاصلےکی پابندی کریں گے۔ طواف کےلیے مطاف جانےوالوں کی قافلہ بندی ہوگی۔ طواف کے دوران کم از کم ڈیڑھ میٹرکا فاصلہ رکھنا ہوگا جب کہ خانہ کعبہ یا حجراسود کوچھونا منع ہوگا۔پانی پینےیازمزم پانی کے لیے قابل تلف(ڈسپوزیبل) بوتلیں اور ڈبےاستعمال کیے جائیں گے۔ جمرات کی رمی کے حوالے سے طے کیا گیا ہے کہ 50 افراد پر مشتمل ایک گروپ کو ہر منزل پر رمی کے لیے جانے کی اجازت دی جائے گی۔
رمی کرتے وقت ڈیڑھ سے دو میٹر تک کا فاصلہ ضروری قرار دیا گیا ہے۔ کسی بھی خیمے میں 10 سے زیادہ حاجیوں کو ٹھہرانے کی اجازت نہیں ہوگی اور ہر خیمہ 50 مربع میٹر کا ہوگا۔