چیف جسٹس کا پچیدہ کیسز کے حل میں جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لینے کا فیصلہ

چیف جسٹس کا پچیدہ کیسز کے حل میں جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لینے کا فیصلہ
کیپشن: image by facebook

اسلام آباد : چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے عدالتی نظام میں جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لینے کا فیصلہ کیا ہے ،ان کا کہنا ہے کہ ٹھوس ثبوتوں کے بغیر انصاف فراہم نہیں کیا جا سکتا ہے  , ٹیکنالوجی کے استعمال سے بہت سے فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے عدالتی نظام میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ ٹھوس شواہد کے بغیر انصاف فراہم نہیں کیا جا سکتا ہے ، اب پچیدہ کیسز کا فیصلہ کرنے کے لیے ججز کمپیوٹر کا سہارا لیں گے .

اسیسمنٹ کمیٹی کے ممبران میں سابق سیشن ججز اور نوجوان وکلا شامل ہوں گے ۔ انھوں نے بتایا کہ پولیس میں اصلاحات کے لیے 9سابق آئی جیز پر مشتمل کمیٹی بنائی ہے ، ماڈل عدالتوں کے قیام سے ہائیکورٹس پر بوجھ کم ہوا ہے .

وکلا کے ساتھ تفتیشی افسران کو بھی تربیت فراہم کررہے ہیں ، پولیس کا عوام میں امیج بہتر بنانے کے لیے کمیٹی بنائی ہے ۔ جھوٹی گواہی دینے والوںکو سزا دے کر انصاف کی نئی مثال قائم کریں گے ۔