لاہور: قومی فاسٹ باؤلرمحمد عامر کے برطانوی شہری بننے کا امکان روشن ہے، وہ ”سپاؤس ویزا“ ملنے کی صورت میں وہ وہاں سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کے اہل ہو جائیں گے۔
27سالہ محمد عامر نے گزشتہ روز ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا، اب وہ صرف محدود اوورز کے مقابلوں پر توجہ مرکوز رکھیں گے، اس سے قبل بھی ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ عامر مستقبل میں انٹر نیشنل کرکٹ چھوڑ دینگے، ان کی ستمبر 2016ءمیں برطانوی شہری نرجس ملک سے شادی ہوئی تھی۔
عامر مستقبل میں وہیں مستقل رہائش اختیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں،پیسر نے ”سپاؤس ویزا“ کے لیے درخواست دیدی تھی جس کے تحت وہ ڈھائی سال برطانیہ میں رہائش اختیار کر سکتے ہیں ، اسکے بعد مزید اتنے ہی عرصے کیلئے ویزے میں توسیع ممکن ہے۔محمد عامر”سپاؤس ویزا“ پانے کی صورت میں وہاں ملازمت کرنے اور دیگر سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کے بھی اہل ہو جائیں گے، رہائش کا مستقل اجازت نامہ پانے پر پاسپورٹ کیلئے بھی درخواست دے سکیں گے ۔
یوں مستقبل میں ان کے برطانوی شہری بننے کا امکان روشن ہے، وہ اپنے لئے لندن میں گھر بھی خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں،ابھی یہ واضح نہیں ہوا کہ عامر کو یہ ویزا ملا ہے یا نہیں کیونکہ وہ ماضی میں برطانیہ میں سپاٹ فکسنگ پر جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں لیکن اسکے بعد وہ کئی بار کرکٹ کھیلنے کیلئے انگلینڈ آ چکے ہیں،انھوں نے سپورٹس ویزے پر ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی۔
عامر کے ساتھی کھلاڑیوں کو کافی عرصے سے علم تھا کہ پیسر کو اب ملک کی نمائندگی میں زیادہ دلچسپی نہیں ہے اور وہ مستقبل میں برطانیہ میں فری لانس کرکٹر بن کر ٹی ٹونٹی لیگز وغیرہ کھیلنا چاہتے ہیں البتہ انھوں نے میگا ایونٹ کے دوران کسی کو یہ نہیں بتایا کہ ٹیسٹ کرکٹ سے فوراً ریٹائر ہو جائیں گے۔
پاکستان کو ممکنہ طور پر اگلی سیریز یو اے ای میں ہی کھیلنا ہے، عامرجانتے تھے کہ وہ ان پچز پر زیادہ کامیاب نہیں رہتے اس لیے پہلے ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کرلیا۔