لاہور:سرکار کی نوکری ہے ، جیسے دل چاہے کریں گے۔ یہ فقرہ تو آپ نے سرکاری ملازمین سے متعدد بار سنا ہوگا۔آپ کسی سرکاری دفتر چلیں جائیں یا تھانے کچہری کا چکر لگا آئے اگر آپ کو بہت ضروری کام ہے تو بھی وہ کام فوری کبھی نہیں ہوگا۔ کیونکہ ہمارے معاشرے میں اب یہ عام ہوچکا ہے کہ جب تک سرکاری ملازم کو کچھ دے نہ دیا جائے وہ آپ کا جائز کام بھی نہیں کرے گا۔پھر سرکاری نوکری ہو تو وارے نیارے ہو جاتے ہیں۔ جب دل کیا دفتر گئے، دل کیا تو کام کیا نہیں تو گپیں لگا کر وقت گزاری کر لی۔ اور دفتری اوقات بھی پورے کئے بغیر گھر کی راہ لو۔ ایسا ہی ایک واقعہ لاہور کے علاقہ واہگہ کے ایک تھانے میں پیش آیا جہاں ایک محرر نے یونیفارم پہننے سے صاف انکار کردیا۔
حبس زدہ موسم مسئلہ یا نئی وردی پر غصہ لاہور کے واہگہ تھانے میں محررنے یونیفارم پہننے سے انکار کردیا۔ نیونیوز کو موصول ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار نے بنیان پہننا بھی گوارہ نہ کیا اور سرکاری کرسی پر تن کر بیٹھا ہوا ہےیعنی سرکار کی نوکری ہے جیسے چاہے کریں گے۔