جرمنی: شریعت نافذ کرنیکی کوشش پر مبلغ کو ساڑھے پانچ برس قید کی سزا

12:00 PM, 27 Jul, 2017

 برلن: جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں عوامی مقامات پر شریعت نافذ کرنے کی کوشش کرنے والے سوین لاو کو عدالت نے ساڑھے پانچ برس قید کی سزا سنائی ہے۔ 35 سالہ سوین لاو جرمنی کے ایک مغربی شہر مونشن گلاڈ باخ میں پیدا ہوا تھا اور کم عمری میں مسلمان ہو گیا تھا۔

عدالتی فیصلے کے مطابق لاو پر جماوا نامی گروپ کی حمایت کا الزام ثابت ہو گیا ہے۔ اس گروپ نے گزشتہ برس ہی اسلامک اسٹیٹ کو چھوڑ کر القاعدہ سے اتحاد کر لیا تھا۔ سوین لاو اسلام کے ایک سخت گیر نقطہ نظر سلفی ازم کا پیروکار ہے۔

اس پر الزام ہے کہ اس نے جماوا کے لیے غیر ملکی جنگجووں کو بھرتی کیا تھا اور اس گروپ کو آلات کے علاوہ 250 یورو نقد بھی فراہم کیے تھے۔ وکلائے استغاثہ نے لاو کے لیے ساڑھے چھ برس قید کی سزا کی استدعا کی تھی تاہم سوین لاو کے وکیل دفاع کی طرف سے عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ اس کے موکل کو بری کیا جائے کیونکہ اس کے خلاف سوین لا نے بین الاقوامی سطح پر اس وقت توجہ حاصل کی تھی جب اس نے 2014ء میں ’شریعہ پولیس‘ نامی ایک گروپ قائم کیا تھا۔

اس گروپ کے ارکان جرمنی کے ایک مغربی شہر ووپرٹال کی گلیوں میں گشت کرتے تھے اور شراب نوشی، جوا اور موسیقی سننے کے حوالے سے اسلامی شریعت کے اصولوں پر عملدرآمد کرانے کی کوشش کرتے تھے۔ جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق شریعہ پولیس نامی گروپ کے ارکان کے خلاف ایک الگ مقدمہ قائم ہے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

مزیدخبریں