غزہ : حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے جس میں غزہ کے عوام کو مصر اور اردن منتقل کرنے کی بات کی گئی تھی۔ حماس کے سیاسی بیورو کے رکن نے کہا ہے کہ وہ ٹرمپ کے اس منصوبے کو ناکام بنا دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام نے کئی دہائیوں سے ایسے منصوبوں کو ناکام بنایا ہے اور آئندہ بھی ایسا ہی کریں گے۔
تحریک اسلامی جہاد نے بھی ٹرمپ کی تجویز کی مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی حوصلہ افزائی قرار دیا۔ تنظیم نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکی صدر کے بیانات فلسطینیوں کو ان کے وطن سے بے دخل کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں، جسے ہر قیمت پر ناکام بنایا جائے گا۔
دوسری جانب، اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر اور وزیر خزانہ بزلیل سموٹریچ نے ٹرمپ کی تجویز کو سراہا اور اسے ایک "اچھا" قدم قرار دیا۔ یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد قاہرہ اور عمان نے غزہ کے مکینوں کی منتقلی کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کیا اور فلسطینیوں کے اپنے وطن میں رہنے کے حق پر زور دیا ہے۔