اسلام آباد:مسلم لیگ(ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کاکہنا ہےکہ بلاول کو سوچنا چاہیے کل انہیں ہمارے ساتھ بیٹھنا پڑ سکتا ہے۔ خواجہ آصف نے انٹرویو میں کہا کہ بلاول کو سوچنا چاہیے کل انہیں ہمارے ساتھ بیٹھنا پڑ سکتا ہے۔
انتخابی مہم کے دوران پیپلز پارٹی چیئرمین کی جانب سے مسلسل تنقید پر کہا ہے کہ بلاول کو سوچنا چاہیے کہ کل انہیں ہمارے ساتھ بیٹھنا پڑ سکتا ہے اور انہیں وہ سپرٹ یاد رکھنی چاہیے جس کے تحت ان کی والدہ نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ الیکشن میں ٹرن آؤٹ اچھا رہے گا، اگر الیکشن کے دن دھوپ رہی تو بہت اچھا ٹرن آؤٹ رہے گا لیکن اگر اسی طرح دھند اور ٹھنڈ رہی تو ٹرن آؤٹ پر اثر پڑے گا۔ان کاکہنا تھا کہ سیاست میں کوئی بھی بات حرف آخر نہیں ہوتی اور دروازے بھی کبھی بند نہیں ہوتے، یہ بات ان کو سوچنی چاہیے کہ کل انہیں ہمارے ساتھ بیٹھنا پڑ سکتا ہے۔
ان کاکہنا تھاکہ انتخابات میں ماحول میں اسی طرح کا ہے جیسا گزشتہ الیکشن میں تھا، جس طرح عوام میں جایا جاتا ہے، کارنر میٹنگز یا جلسے ہوتے ہیں، سب کچھ ہوبہو ویسا ہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صرف فرق یہ ہے کہ پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ٹھنڈ بہت پڑ رہی ہے ، اس کی وجہ سے انتخابی ماحول ذرا دیر سے گرم ہوا ہے کیونکہ عموماً انتخابی مہم ڈیڑھ مہینہ پہلے شروع ہو جاتی ہے اور اب 10 سے 15 دن انتخابی مہم بھرپور زوروں پر چلے گی۔