لاہور : پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ نگران حکومتوں کی تعیناتی اور ان کی کارروائیوں کے پیچھے کسی مضبوط طاقت کا ہاتھ ہے۔ نیوٹرلز صرف 50 نیوٹرلز ہیں۔ اب بھی ہمارے لوگوں کو فون آ رہے ہیں کہ عمران خان ساتھ چھوڑ دیں۔
لاہور میں نیوز کانفرنس میں اسد عمر نے کہا کہ حکومت کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی میں تاریخ ساز اضافہ ہوچکا ہے ۔ملک میں ہزاروں کاروبار بند اور لاکھوں لوگ بیروزگار ہوچکے ہیں ۔انہوں نے اپنی انا کی تسکین کیلئے مصنوعی طور پر ڈالر کا ریٹ روکا۔9 ماہ میں پاکستان نے تاریخ کی سب سے بلند مہنگائی دیکھی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ معاشی اعداد و شمار گھر سے نہیں لاتے،موجودہ حکومت کے شائع کردہ ہیں۔انہوں نے پاکستان کی معیشت کو کھائی میں گرا دیا ہے۔پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر صرف 3 ہفتے کے رہ گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا ڈالر 200 روپے سے نیچے آئےگا،بتائیں اس وقت کہاں ہے۔ڈالر کے مزید مہنگے ہونےسے ملک میں مہنگائی کا طوفان آچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے جو معاہدہ ہوگا معلوم نہیں یہ لوگ کیا کیا مہنگا کریں گے۔یہ ملک کی معیشت کا مسئلہ نہیں،قومی سلامتی کا مسئلہ بن چکا ہے۔156 سیٹوں والے وزیراعظم کو گھر بھیجا گیا۔اگر 90 روز کے اندر انتخابات نہیں کرائے جاتے تو آرٹیکل 6 لگتا ہے۔ روپے کی قیمت گرنےسے قرضوں کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے انا پرستی میں فیصلے کئے ہیں۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ نگران وزیراعلیٰ کی تعیناتی پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔پاکستانی لیڈرز کو زور،جبر اور دھمکی سے دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔صوبوں کے الیکشن تو ہونے ہی ہیں اس کے بعد عام انتخابات ہوں گے۔پوری قوم اس وقت عدالت کی طرف دیکھ رہی ہے۔لاہور ہائیکورٹ میں کیس فائل کیا ہےالیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا جارہا۔ پنجاب میں غیر قانونی تعیناتی پر درخواست جمع کرا دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو پتہ ہے آئین توڑنے کی اجازت دی گئی تو نتیجہ کیا ہوگا۔ایسا فیصلہ کبھی نہیں ہوا کہ عام انتخابات نئی مردم شماری کے بعد ہوں گے۔انہوں نے اب اپنے بیرونی آقاؤں کے آگے سر جھکانا ہے۔گیس کی قیمت میں 74 فیصد اضافے کی بات ہورہی ہے۔ موجودہ صورتحال سیاسی انتشار،رجیم چینج سازش سے پیدا ہوئی ۔ ملک میں جو حالات پیدا ہوچکے ہیں تو کوئی بھی مطالبہ آسکتا ہے۔
اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ جب سری لنکا میں بیل آؤٹ کرنےگئےتو معلوم ہے کس طرح کے مطالبات کئےگئے۔ فرخ حبیب فوادچودھری نہیں عدلیہ کے ساتھ کھڑا تھا۔ پنجاب پولیس کو ایف آئی آر پر ہتک عزت کا دعویٰ ضرور دائر کرنا چاہئے۔ عجیب بات ہے فرخ حبیب نے پولیس کے ساتھ جھگڑا کیا یا ڈکیتی کی۔