واشنگٹن: امریکا نے واشنگٹن میں افغان سفارت خانہ بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی حکومت نے افغان سفارت کاروں کو واشنگٹن میں افغانستان کا سفارت خانہ بند کرنے کے فیصلے سے مطلق آگہا کر دیا ہے۔ لاس اینجلس اور نیو یارک میں افغان قونصلیٹ مشنز بھی بند کر دئیے جائیں گے۔
امریکی حکومت نے افغان سفارت کاروں کو دیا جانے والا استثنیٰ بھی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔امریکی حکومت کے فیصلوں سے متعلق میمو رواں ہفتے کے آغاز پر افغان سفارتکاروں کو بھیجا گیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکار نے عرب میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ افغان مشن یا اس کے اہلکاروں کے اسٹیٹس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے تاہم سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ واشنگٹن میں افغان سفارتخانہ اورنیو یارک اور لاس اینجلیس میں افغان مشنز بند کئے جائیں گے۔
طالبان نے اگست میں افغانستان میں اقتدارسنبھالا تھا تاہم طالبان حکومت کواب تک امریکا سمیت دنیا کے کسی ملک نے تسلیم نہیں کیا ہے۔
گزشتہ دنوں طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے کہا کہ اسلامی امارت نے مغربی دنیا کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ سفارت کاری کے ذریعے یورپی ممالک سمیت تمام ملکوں سے اپنے تعلقات مضبوط کریں گے۔
افغان طالبان نے اوسلو میں جاری مغربی یو رپی ممالک کے اس دور کو افغان عوام کیلئے باقاعدہ مذاکراتی عمل کو افغانستان کیلئے دو دہائیوں سے جاری شورش کے خاتمے کیلئے اہم قرار دیدیا ۔
ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق طالبان جنگ کا ماحول بدلنا چاہتے ہیں اور امن لانا چاہتے ہیں،اب دنیا کا کام ہے کہ وہ بھی آگے بڑھے اور افغان عوام کی دل کھول کر مدد کریں ۔
واضح رہے اس وقت امریکہ نے افغانستان کے فنڈز اور بینک اکائونٹ سیز کر رکھے ہیں جس کیلئے افغان حکومت مطالبہ کر رہی ہے کہ کسی بھی قسم کے انسانی بحران سے بچنے کیلئے امریکہ اپنا مثبت کردار ادا کرے ۔