اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں حصہ نہ لیا تو پی ٹی آئی کو کھلا میدان مل جائے گا۔ سینیٹ میں حصہ لے کر حکومت کو دو تہائی اکثریت لینے سے روکیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کے چپے چپے پر (ن) لیگ کے ترقیاتی منصوبے نظر آ رہے ہیں۔ سی پیک کیلئے جس معاشی ڈھانچے کی ضرورت تھی حکومت نے اس کو تباہ کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کو نالائق اور نااہل حکومت کے ہاتھوں نقصان پہنچ رہا ہے۔ حکومت نے ہائیر ایجوکیشن کا بجٹ کاٹ کر اسے بھی تباہ کر دیا ہے۔ احسن اقبال نے الزام عائد کیا کہ ہمارے خلاف ریفرنس بنانے کا مقصد کردار کشی کرنا ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں حصہ نہ لیا تو پی ٹی آئی کو کھلا میدان مل جائے گا۔ عمران خان کا کوئی ویژن نہیں، حکمرانی کا کوئی تجربہ نہیں، ملک بچانے کے لیے انھیں گھر بھیجنا ضروری ہے۔ پی ٹی آئی نے 11 ہزار ارب قرضہ لے کر بھی پورے ملک میں کہیں کوئی اینٹ تک نہیں لگائی، ن لیگ نے 5 سال میں دس ہزار ارب کا قرض لیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دس ہزار ارب کا قرضہ لے کر11 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے بنائے، دو ہزار کلومیٹر موٹروے بنائی اور سی پیک شروع کیا۔ عمران خان کو قوم کا درد ہے تو اپنا 3 سو کینال کا گھرگروی رکھیں، قومی پراپرٹی نہیں، نیب کی ایک آنکھ بند ہے، دوسری آنکھ سے صرف اپوزیشن پر نظر ہے۔ احسن اقبال نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی والے بھی کہتے ہیں کہ اتنی کرپشن پہلے نہیں دیکھی۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں حصہ لے کر حکومت کو دو تہائی اکثریت لینے سے روکیں گے۔ پی ٹی آئی کو دو تہائی اکثریت ملی تو وہ اٹھارویں ترمیم ختم کر سکتی ہے یا صدارتی نظام لا سکتی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ پی ٹی آئی کو سینیٹ میں کھلا میدان ملے اور وہ آئین کا حلیہ بدل دے۔