اسلام آباد: ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات کیلئے آئین میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں بل پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں جو صدارتی ریفرنس دائر کرایا گیا ہے، اس کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹ انتخابات کیلئے آئینی ترمیم کا فیصلہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔
کابینہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے اس کے علاوہ یہ بھی ہدایت کی کہ اب تک قانونی چارہ جوئی کیلئے غیر ملکی عدالتوں میں وکلا کو دی گئی فیسوں کی مد میں جتنا بھی خرچہ ہوا اس کی تفصیل پیش کی جائے۔
بعد ازاں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات شبلی فراز ہم چاہتے ہیں کہ سینیٹ انتخابات ہارس ٹریڈنگ کے بغیر صاف اور شفاف طریقے سے منعقد ہوں، اسی سلسلے میں ہمارا مطالبہ ہے کہ ووٹنگ کا عمل اوپن بیلٹ کے ذریعے ہو تاکہ سب کے علم میں ہو کہ ووٹ کس کو دیئے جا رہے ہیں۔
شبلی فراز نے اس موقع پر ماضی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ انتخابات کی تاریخ رہی کہ اس میں ہمیشہ ووٹ خریدنے کیلئے پیسوں کا استعمال کیا جاتا رہا، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ایوان بالا کی اہمیت ختم ہو جائے گی۔ حکومت کی جانب سے اب سینیٹ انتخابات کو اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کیلئے آئینی ترمیمی بل پیش کیا جائے گا۔