آگرہ : بھارت کے مشہور سیاحتی مقام تاج محل کی نگرانی پر تعینات پولیس اہل کاروں کو غلیلیں فراہم کر دی گئی ہیں تاکہ وہ دنیا کے عجائبات میں شامل اس تاریخی عمارت کو دیکھنے کے لیے آنے والوں کو بندروں سے تحفط فراہم کر سکیں۔
To fight monkeys at Taj Mahal, CISF given catapults
— Times of India (@timesofindia) January 25, 2019
READ: https://t.co/LGGMFh7VDM pic.twitter.com/8ffTR8aSkT
پولیس اہل کاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ سیاحوں کو تنگ کرنے والے بندروں کو ڈرانے اور بھگانے کے لیے غلیل اور کنکر کا استعمال کریں تاکہ انہیں گزند بھی نہ پہنچے۔قدامت پسند ہندووں کے نزدیک بندر ایک متبرک جانور اور دیوتا ہنومان کا پرتو ہے جسے نقصان پہنچانا منع ہے۔
Taj Mahal police take aim at marauding monkeys with slingshots https://t.co/kb4JZTbpbj pic.twitter.com/OxN1I8ECnO
— Reuters Top News (@Reuters) January 25, 2019
تاج محل کے اندر اور آس پاس بندر کثیر تعداد میں گھومتے پھرتے رہتے ہیں۔ وہ سیاحوں سے کھانے پینے کی چیزیں چھین لیتے ہیں۔ کچھ بندر تو اتنے نڈر اور دلیر ہو چکے ہیں کہ لوگوں پر حملہ بھی کر دیتے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں غیرملکیوں سمیت کئی سیاح بندورں کے حملوں میں زخمی ہو چکے ہیں۔
Taj Mahal police brandish catapults to scare monkeys away https://t.co/m0CMPreZIV pic.twitter.com/3qzeo6a0fp
— ArtDaily (@artdaily) January 27, 2019
ایک اندازے کے مطابق اس شہر میں ان کی تعداد 15000 کے لگ بھگ ہے۔ ان کی اکثریت سنگ مرمر سے بنے تاج محل کے اندر اور آس پاس پائی جاتی ہے۔
جہاں وہ سیاحوں سے کھانے پینے کی چیزوں کے لیے چھینا جھپٹی کرتے نظر آتے ہیں۔بھارت میں بندروں کی مجموعی تعداد کا تخمینہ تقریباً پانچ کروڑ ہے۔