دونوں جانب سے زیادتی ہوئی ، ایازصادق کی پارلیمانی رہنماﺅں سے بیٹھک کے بعد میڈیا گفتگو

02:11 PM, 27 Jan, 2017

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد: اسپیکرسردارایازصادق کی ایوان میں ہنگامہ آرائی پرپارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس، فوٹیج کی مدد سے لڑائی میں پہل کرنے والے ایم این اے کی شناخت کی کوشش کی گئی۔  اپوزیشن رہنماوں کی تنقید پراسپیکرایازصادق کی جانب سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا اگر ایوان کو مجھ پہ اعتماد نہیں تو میں آج ہی اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوا دیتا ہوں۔جبکہ حکومت نے نیا فارمولا متعارف کرادیا،میڈیا پر ایوان میں موبائل فوٹیج بنانے پر پابندی عائد کر دی گئی تاہم قومی اسمبلی اجلاس بغیر کارروائی کے پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

بعد ازاں اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمانی رہنماﺅں سے بیٹھک کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئےکہا کہسب کی رائے ہے دونوں جانب سے زیادتی ہوئی ہے۔اگر ایوان کو مجھ پہ اعتماد نہیں تو میں آج ہی اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوا دیتا ہوں۔

ایوان زیریں کے اجلاس کے آغاز پراسپیکرسردار ایازصادق نے کارروائی تیس منٹ کے لئے معطل کر کے تمام جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کو اپنے چیمبر میں بلایا۔ اجلاس کے لئے اسپیکر چیمبر جاتے ہوئے پارلیمانی راہداریوں میں اراکین نے چہ میگوئیاں کرتے ہوئے کہا کہ شہر یار آفریدی کو تھپڑ مارنے والے ن لیگ کے معین وٹو تھے، حکومت کی طرف سے لڑائی شروع کرنے میں مراد سعید کے منفی کردار کا بھی ذکر کیا گیا۔اسپیکر کی جانب سے حکومت اور اپوزیشن ارکان کو قومی اسمبلی کا ماحول بہتر بنانے کی درخواست کی گئی۔  

اجلاس میں زاہد حامد، شیخ آفتاب، عبدالقادر بلوچ،برجیس طاہر،شاہ محمود قریشی، نوید قمر اور شیریں مزاری، اعجاز الحق،غوث بخش مہر، طارق بشیر چیمہ، شیخ صلاح الدین اور عائشہ سید شریک ہوئے۔ ذرائع کےمطابق اجلاس میں پارلیمانی رہنماوں کی جانب سے اسپیکرایازصادق پرسخت تنقید کی گئی۔ اپوزیشن رہنماوں نے اسپیکرسے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایوان کوچلانے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ جس پراسپیکرایازصادق نے مستعفی ہونے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایوان کو ہمیشہ بہتر انداز میں چلانے کی کوشش کی، اگر ایوان کو مجھ پہ اعتماد نہیں تو میں آج ہی اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوا دیتا ہوں۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں اپوزیشن اراکین نے سوال کیا کہ پیچھے سے آ کر شہر یار آفریدی کو تھپڑ مارنے والا رکن اسمبلی کون تھا، کشیدہ ماحول میں شاہد خاقان عباسی اپوزیشن بنچوں میں کیا لینے آئے?

ذرائع کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ حکام نے ویڈیو فوٹیج کے حوالے سے بریفنگ اور ہنگامہ آرائی میں پہل کرنے والے شخص کا پتہ چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، میٹنگ روم سے باہر آنے پر وفاقی وزیر زاہد حامد سے صحافی نے سوال کیا کہ اجلاس میں تحقیقات ہو رہی ہیں یا صلح ۔ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ صلح ہو گی۔ پریزائیڈنگ افسر محمود بشیر ورک کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز کی ہنگامہ آرائی افسوس ناک تھی، افسوس ناک واقعے پر تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں واقعے کی ویڈیو دیکھی جا رہی ہے تاکہ ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے،، پریزائیڈنگ افسر نے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر شام چار بجے تک ملتوی کردیا۔

مزیدخبریں