پی ٹی آئی جیتی ہے تو پھر ان کو حکومت دیں، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ دھاندلی نہیں کی تو 9 مئی کا بیانیہ دفن ہو گیا: مولانا فضل الرحمان

پی ٹی آئی جیتی ہے تو پھر ان کو حکومت دیں، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ دھاندلی نہیں کی تو 9 مئی کا بیانیہ دفن ہو گیا: مولانا فضل الرحمان

پشاور:جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کاکہنا ہےکہ  ہمارا صدارتی الیکشن کے حوالے سے اصولی فیصلہ ہے ہم اس میں کسی قسم کے ووٹ میں حصے دار نہیں ہوں گے۔  مولانا فضل الرحمان نے  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ  ہمارا صدارتی الیکشن کے حوالے سے اصولی فیصلہ ہے ہم اس میں کسی قسم کے ووٹ میں حصے دار نہیں ہوں گے۔  


مولانا فضل الرحمان نے مزید کہاکہ   ہم نے ساری زندگی الیکشن لڑے ہیں اور میری یہ داڑھی الیکشن میں سفید ہوئی ہے، 1965 کا الیکشن مجھے یاد ہے، 1970 کے الیکشن میں والد صاحب کے لیے مہم چلائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن مہم کے دوران ہی لوگوں کو پتہ چل جاتا ہے کہ اس حلقے میں کن کن کا آپس میں مقابلہ ہے، کون جیت رہا اور کون ہار رہا ہے لیکن یہاں نتائج ایسے لوگوں کے حق میں آئے ہیں جو الیکشن مہم میں نظر ہی نہیں آ رہے تھے۔ان کاکہنا تھا کہ ملک ان سے نہیں چلے گا، یہ اِن ہو کر بھی روئیں گے، ان سے ملک نہیں چلے گا، سسٹم چلنے والا نہیں ہے، یہ ڈھے جائے گا۔


جے یو آئی(ف) کے سربراہ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں بتاؤں گا کہ جو سسٹم کے اندر ہیں وہ روئیں گے اور جو سسٹم سے باہر ہیں وہ جم کر اور جرات سے بات کریں گے۔


انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر کے نظام سے زیادہ مجھے فکر ہے کہ کہیں ملک نہ ڈھے جائے، ہم نے تو ہمیشہ اس ملک کی بقا و سلامتی اور استحکام کی جنگ لڑی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی جیتی ہے تو پھر ان کو حکومت دیں، اگر واقعی وہ سمجھتے ہیں کہ ہم نے دھاندلی نہیں کی تو 9 مئی کا بیانیہ دفن ہو گیا۔


ایک اور سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہمیں مرکزی مجلس عاملہ فیصلے پر صوبائی جماعتوں کو اعتماد میں لینا تھا کیونکہ ہمیں اپنی پارٹی کے دستور کے لحاظ سے اختیار نہیں تھا کہ ہم یہ فیصلہ کر سکیں کہ ہم پارلیمانی سیاست کریں بھی یا نہیں، اگر پارلیمان یہ ہو تو پھر اس پارلیمان کی سیاست کرنے کا کیا فائدہ ہے، اس حوالے سے جنرل کونسل کے پاس اختیار ہے اور دیکھتے ہیں وہ کیا فیصلہ کرتی ہے۔


تاہم انہوں نے واضح کیا کہ جب تک ہم پارلیمان سے لاتعلقی کا اعلان نہں کرتے، اس وقت تک ہمارا پارلیمانی کردار جاری رہے گا۔

مصنف کے بارے میں