اسلام آباد : جسٹس یحییٰ آفریدی کا الگ نوٹ بھی پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے حوالے سے از خود نوٹس کی سماعت کے جاری ہونے والے عدالتی حکم نامے کا حصہ ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہےمعاملہ ہائیکورٹ میں زیر التو ا ہے۔ اس لیے ازخود نوٹس نہیں لینا چاہیے۔ازخود نوٹس اس وقت لیا جاتا ہے جب معاملہ کسی اور عدالت میں زیر سماعت نہ ہو۔سپریم کورٹ کا براہ راست کیس سننے سے ہائیکورٹس کی کارروائی متاثر ہوگی۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے مزید لکھا کہ میری دانست میں سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تینوں درخواستیں ناقابل سماعت ہیں۔میرے اس نوٹ کے بعد چیف جسٹس پاکستان خود طے کریں مجھے بینچ میں ہونا چاہیے یا نہیں۔