اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نیب کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے منی لانڈرنگ اور بدعنوانی میں مبینہ طور پرملوث بڑی مچھلیوں کے خلاف ٹھوس شواہد کی بنیاد پر بدعنوانی کے ریفرنسز تیار کرکے معزز احتساب عدالتو ں میں دائر کیے ہیں ۔
انہوں نے جو لوگ میڈیا میں اپنی بے گناہی کا دعویٰ کر رہے ہیں وہ متعلقہ احتساب عدالتوں میں اپنے مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی درخواست دائر کریں جہاں معزز احتساب عدالتیں قانون کےمطابق فیصلہ کریں گی۔
نیب ادارہ کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈہ کو خاطر میں لائے بغیر بڑی مچھلیوں کوقانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے اپنا قومی فرض ادا کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہاکہ نیب قانون کے مطابق میگا کرپشن کےوائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے ، نیب نے سینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے جس سے نہ صرف گزشتہ 4 سال سے زائد عرصہ کے دوران نیب کی موثر پیروی کی بدولت معزز احتساب عدالتوں نے 1405 ملزمان کو سزا سنائی جوکہ نیب کی شاندار کارگردگی کا واضح ثبوت ہے ۔
نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے ،پاکستان سارک انٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے ،نیب سارک ممالک کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ نیب نے اکتوبر 2017سے نومبر 2021تک بدعنوان عناصر سے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 584 ارب روپے برآمد کئے جو کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں ایک ریکارڈ کامیابی ہے جونیب افسران کی ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے قومی فرض کی ادائیگی کے لئے عزم کی عکاسی کرتی ہے ۔