کیف : یورپ اور امریکا کی طرف سے اسلحہ اور میزائل ملنے کے بعد یوکرائن نے روس پر پلٹ کر وار کیا ہے اور اپنے دوسرے بڑے شہر خارخیف سے روسی فوجیوں کو پیچھے دھکیل دیا ہے جبکہ یوکرائن کے نائب وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ 43 سو روسی فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق مغرب سے امداد ملنے کے یوکرائنی فوج کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں اور اس نے روسی فوج پر حملے شروع کردیے ہیں یوکرائنی فوج نہ صرف دار الحکومت کیف پر قبضہ ہونے سے بچایا بلکہ دوسرے بڑے شہر خارخیف سے بھی روسی فوجیوں کو نکال دیا ہے۔
ادھر یوکرین کی نائب وزیر دفاع ہنا مالیار نے یوکرائنی افواج کی جانب سے روس کو پہنچائے جانے والے نقصانات کی فہرست جاری کی ہے۔
یوکرین کی جانب سے روسی فوجیوں کو پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں نائب وزیر دفاع نے بتایا کہ روسی فوج کی 4300 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ27 طیارے ،26 ہیلی کاپٹر،146 ٹینک،706 بکتر بند گاڑیاں،49 توپیں،ایک بک ایئر ڈیفنس سسٹم،مختلف اقسام کے چار راکٹ لانچنگ سسٹم ،30 گاڑیاں،60 ٹینکرز ،دو ڈرون اور دو کشتیاں تباہ کردی ہیں۔
دوسری طرف یوکرائن کے شہر خارخیف کے گورنر کے مطابق یوکرائنی افواج نے شہر کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔ اولیہ سنیہوبو نے کہا کہ ’خارخیو پر ہمارا مکمل طور پر کنٹرول ہے۔ مسلح افواج، پولیس، دفاعی افواج کام کر رہی ہیں اور شہر مکمل طور پر دشمن سے پاک ہے۔‘
واضح رہے کہ خارخیف روس کا دوسرا بڑا شہر ہے اور روسی افواج ایک رات کے اندر ہی اس شہر میں داخل ہو گئی تھیں۔ سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں شہر کی گلیوں میں روس اور یوکرین کی افواج کو لڑتے دیکھا جا سکتا ہے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں موجود بہت سے شہریوں نے بتایا ہے کہ خارخیف دوبارہ سے یوکرائن کے زیر کنٹرول آ چکا ہے جبکہ گلیوں میں لڑائی بھی ختم ہوتی جا رہی ہے۔