کراچی: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے سیزن کا رنگا رنگ میلہ نیشنل سٹیڈیم کراچی میں جاری ہے جہاں شائقین کرکٹ کو انتہائی دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو مل رہے ہیں اور شائقین کرکٹ کے علاوہ میچ کے دوران ہونے والے تمام واقعات پر بھی گہری نظر رکھتے ہیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاورزلمی کے درمیان میچ میں کپتان سرفراز احمد اس وقت شدید غصے میں آگئے جب میچ کوئٹہ گلیڈیٹرز کے ہاتھ سے نکل رہا تھا اور پشاور زلمی کے کھلاڑی کوئٹہ گلیڈیٹرز کے باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لے رہے تھے، اس وقت غصے میں بپھرے سرفراز احمد کبھی زاہد اور کبھی عثمان شنواری پر برستے رہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس معاملے پر سرفراز احمد سے ناراضی کا اظہار کیا جن کا کہنا تھا کہ اس طرح کا رویہ کھلاڑیوں کا مورال ڈاؤن کرنے کے مترادف ہے، ایک جانب باؤلرز کی خوب پٹائی ہو رہی ہے اور انہیں وکٹیں نہیں مل رہیں اور دوسری جانب سرفراز خود اپنے ہی کھلاڑیوں کا مورال ڈاؤن کررہے ہیں تاہم سرفراز احمد نے اس معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ دوران فیلڈنگ ساتھیوں پر برہم ہونے کا الزام درست نہیں بلکہ یہ میرا انداز ہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ایک انٹرویو میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میرا شروع ہی سے یہ انداز رہا ہے اور یہ عمل گراؤنڈ تک ہی محدود رہتا ہے جبکہ میدان سے باہر آنے کے بعد سارے معاملے ختم ہو جاتے ہیں، مگر معلوم نہیں کہ لوگوں کو میرا انداز درست محسوس کیوں نہیں ہوتا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ ایونٹ میں زیادہ سے زیادہ رنز کرنے کی کوشش کروں گا اور اس حوالے سے پرامید بھی ہوں کہ میری کارکردگی میں بہتری آئے گی، جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان فاف ڈوپلیسی اور فاسٹ بائولر سٹین کی موجودگی سے ہماری ٹیم مضبوط ہوگئی ہے اور امید ہے کہ ہم آئندہ میچوں میں عمدہ کارکردگی دکھائیں گے۔
سرفراز کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل6 کے ابتدائی 2 میچز میں شکست کی بنیادی وجہ ہماری خراب فیلڈنگ تھی کیونکہ باؤلنگ اور بیٹنگ دونوں ہی مناسب ہیں البتہ اس میں مزید بہتری کی گنجائش ضرور موجود ہے، ویسٹ انڈیز کے جارح مزاج بیٹسمین کرس گیل کے ساتھ بیٹنگ کرنے کا شاندار تجربہ رہا، میں بطور کپتان ان کی کمی محسوس کروں گا،امید ہے وہ اپنے وطن کی جانب سے سیریز کھیلنے کے بعد دوبارہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ بن جائیں گے۔