حیدر آباد: سندھ پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل اور کانسٹیبل باپ بیٹے کے ارب پتی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ گھر سے کروڑوں روپے نقدی اور چونتیس تولہ سونا برآمد کر لیا ہے۔ نام چھوٹا، کام بڑا باپ سندھ پولیس میں ہیڈ کانسٹیبل اور بیٹا کانسٹیبل۔
حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد کے رہائشی باپ محمد یوسف اور بیٹا عارف کے نام اربوں روپے کے اثاثے ہیں۔ بنگلے، کوٹھیاں، مکانات سمیت 26 پراپرٹیز کے بھی مالک نکلے۔ ترجمان کے مطابق ملزمان نے مختلف رہائشی اسکیموں میں 120 پلاٹس خرید رکھے ہیں۔دونوں کے نام لینڈ کروزر اور 10کاریں بھی قبضے میں لے لی گئیں۔ گھر کی تجوری سے کروڑوں روپے نقدی، 38 لاکھ روپے مالیت کی ایرانی کرنسی اور 12 لاکھ روپے کے پرائز بانڈ نکلے تو ساتھ ہی 34 تولہ سونا برآمد ہوا۔
ترجمان کے مطابق ملزمان نے 20 بینک اکاونٹس بھی بنا رکھے ہیں۔ کئی بے نامی اکانٹس اس کے علاوہ ہیں۔ ہیڈ کانسٹیبل محمد یوسف اس وقت برطرف جبکہ عارف کانسٹیبل تعینات ہے۔ نیب حکام نے دونوں ملزمان کو ہتھکڑیاں لگا کر حوالات میں بند کر دیا۔
ترجمان نیب کے مطابق ملزمان بیک وقت کئی سرکاری افسران کے فرنٹ مین کے طورپر کام کر رہے تھے۔ سندھ پولیس کے اہلکاروں نے اربوں روپے کی جائیداد کیسے بنا لی تحقیقات میں ہی راز کھلے گا۔