کراچی: تھرپارکرمیں ایک بار پھرخوبصورت پرندہ مور بیماری کی لپیٹ میں آیا ہوا ہے اور صرف 2 روز میں رانی کھیت نامی بیماری کے باعث 55 سے زائد مور مر چکے ہیں جبکہ سینکڑوں بیمار ہو گئے۔
تھرپارکر کی خوبصورتی اور شان کی علامت سمجھے جانے والے مور ایک بار پھر رانی کھیت بیماری کی لپیٹ میں آ گئے ۔ ننگر پارکر کے گاؤں ہیرار دیدا اور مٹھی کے گاؤں بکھو جونیجہ میں مزید 11 مور مر گئے جس کے بعد دو روز میں مرنے والے موروں کی تعداد 55 ہو گئی ہے جب کہ سینکڑوں بیمار مور موت کے قریب ہوتے جا رہے ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ رانی کھیت بیماری میں مبتلا موروں کے منہ میں پانی اور آنکھیں بند ہو جاتی ہیں اور وہ گول گول چکر کاٹ کر زمین پر گرنے کے بعد مر جاتے ہیں۔ مکینوں کے مطابق مٹھی میں واقع محکمہ وائلڈلائف کے دفتر میں متعلقہ عملے کو موروں کی بیماری سے آگاہ کیا مگر کسی نے اسے سنجیدہ نہیں لیا، انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ موروں کو بیماری سے بچانے کے لئے جلد از جلد ویکسین کی جائے۔
واضح رہے کہ تھرپارکر میں پچھلے 3 سال سے رانی کھیت کی بیماری کے باعث 2 ہزار سے زائد مور مر چکے ہیں جب کہ حکومت سندھ کی جانب سے موروں کے لیے ویکسین کا وعدہ کیا گیا لیکن اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔