اسلام آباد:پنجاب کے 7اضلا ع میں ایف بی آر کے مقدمات 8ہزار سے تجاوز کرگئے جس کے باعث 92 ارب سے زائد کا ریونیو رک گیا ہے۔ایف بی آر کے سینئر افسر کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے ان کیسوں کی پیروی کرکے عدالتوں سے جلد نمٹنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق ڈائریکٹر لاڈائریکٹوریٹ لاہور اشتیاق احمد خان کی جانب سے ریجنل ٹیکس آفس آر ٹی او 2لاہور، ایل ٹی یو لاہور، آر ٹی او فیصل آباد، آر ٹی اوسرگودھا، آر ٹی او ملتان، آر ٹی او بہاولپور، آرٹی او گوجرانوالہ اور آرٹی او سیالکوٹ کو بھی اس سلسلے میں لیٹر ارسال کر دیے گئے ہیں۔
جن میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں جو ایف بی آر کے ٹیکس کیسز ہیں ان کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے لہذا ٹیکس کے تنازعات کو حل کر کے غیر ضروری مقدمہ بازی سے اجتناب کیا جائے۔مذکورہ بالا آر ٹی اوز نے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو کو کہا ہے کہ وہ اپنی اپنی حدود کے کیسوں کی تفصیلات بتائیں جو کیس عدالتوں میں ہیں، ان میں کتنا ریونیو پھنسا ہوا ہے اور ان کیسوں کی قانونی پیچیدگیوں سے بھی آگاہ کیا جائے اوریہ بھی بتایا جائے کہ کیسوں کی آخری سماعت کس کے حق میں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ریونیو شارٹ فال زیادہ ہونے کے باعث ایف بی آر رواںمالی سال کے باقی چند ماہ میں تمام ذرائع سے ٹیکس اکٹھا کرنا چاہتا ہے۔