واشنگٹن ، ٹورنٹو ، میکسیکو سٹی : شمالی امریکا میں برفانی طوفان کے باعث ہونے والی تباہ کاریوں سے نمٹنے کی کوششیں جاری ہیں اور اب تک امریکا، کینیڈا سے لے کر میکسیکو کی سرحد تک 56 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی مغربی ریاست نیویارک میں برفانی طوفان سے کم از کم 28 اموات ہوئی ہیں۔ ایک سرکاری اہلکار نے کہا ہے کہ وہاں بعض لوگ دو دن سے زیادہ عرصے سے اپنی گاڑیوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور یہ ان کی زندگیوں کا شاید سب سے خوفناک برفانی طوفان ہے۔ ماہرِ موسمیات نے متنبہ کیا ہے کہ منگل کو ریاست کے کچھ حصوں میں نو انچ برف پڑ سکتی ہے۔
امریکا کے صدر جو بائیڈن نے نیو یارک میں امدادی کارروائیوں کے لیے وفاق کو ایمرجنسی منظوری دی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’میری ہمدردیاں ان لوگوں کے ساتھ ہیں جنھوں نے چھٹیوں کے دوران اپنے پیاروں کو کھو دیا۔
نیویارک کے شہر بفلو، جہاں اکثر اموات ہوئی ہیں، کے ایک عہدیدار مارک بولنکارز نے کہا ہے کہ ’ایسا طوفان زندگی میں ایک بار ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ طوفان سے ہونے والی تباہی تاحال تھمی نہیں۔
انھوں نے طبی حکام کے حوالے سے بتایا کہ اکثر لوگ دل کے عارضوں سے ہلاک ہوئے جب وہ برف ہٹانے کی کوشش کر رہے تھے جبکہ بعض لوگ اپنی گاڑیوں میں مردہ حالت میں پائے گئے۔
برفانی طوفان سے ورمونٹ، اوہائیو، میسوری، وسکونسن، کنساس اور کولوراڈو میں بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست منیسوٹا، آئیوا، وسکونسن اور مشیگن میں بھی بے انتہا برف باری ہوئی ہے۔
کینیڈا میں اونٹاریو اور کیوبک صوبے بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں جبکہ برٹش کولمبیا سے لے کر نیوفاؤنڈلینڈ تک ملک کا بیشتر حصہ اس وقت برفانی طوفان کی زد میں ہے۔