لاہور: ترجمان تحریک انصاف فواد چودھری نے کہا ہے کہ جب سے جنرل عاصم منیر نے کمان سنبھالی ہے فرق پڑا ہے ۔ اب نا معلوم کالز نہیں آ رہیں اور میڈیا پر بھی عمران خان بلاک نہیں ہو رہا ۔ہم اسٹیبلشمنٹ سے بنا کر رکھنے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے انٹرویو اور میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اس وقت زرداری، نواز کے ساتھ کھڑا ہونا مصیبت ہے ۔پاکستان میں پہلے اسٹیبلشمنٹ تھی اب عمران خان بھی حقیقت ہے جو اس حقیقت کو نظر انداز کرے گا وہ اپنا اور ملک کا نقصان کرے گا۔
فواد چودھری نے کہا کہ تین بار قمر باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی کو کہا گیا کہ عمران خان آپ کو ڈی نوٹیفائی کریں گے لیکن عمران خان نے ایسا کچھ سوچا تک نہیں تھا ۔ ایک تو ہر وقت ریکارڈنگز ہوتی رہتی ہیں یہ بھی بڑا مسئلہ ہے۔ اصطلاح سے ہٹ کر بات بتائی جائے تو لگتا ہے جیسے سازش ہورہی ہو۔
فواد چودھری سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے قمر باجوہ کے بارے میں بات کی تو اب پرویز الٰہی کے غصے کیلئے تیار ہیں؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب عمران خان پرویز الٰہی سے تو گائیڈ لائن نہیں لیں گے ۔ پرویز الٰہی نے غصے میں بات کردی ہوگی وہ کسی کو کچھ نہیں کہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فیصلے کرنے والے جو لوگ ہیں عدلیہ ہے پاکستان کی فوج ہے اور دیگر ادارے ہیں وہ پاکستان کی اس حالت کو دیکھیں ،پاکستان کو یہاں تک پہنچانے میں سب کا قصور ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ ادارے اپنی اپنی ذمہ داری محسوس کریں اورغلطیوں سے سیکھ کر ان میں بہتری لانے کی ضرورت ہے ‘ اداروں اور سیاسی قوتوں کوانتخابات کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے وگرنہ بہت دیر ہو جائے گی اور اس کے ملک کے لئے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔
صوبائی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے لئے شیڈول طے ہو گیا ہے۔ تمام 187ممبران اس میں شریک ہوں گے اور 11جنوری سے پہلے اعتما د کا ووٹ لے لیں گے۔(ن) لیگ کے کچھ اراکین ہمارے ساتھ سیٹ ایڈ جسٹمنٹ چاہتے ہیں جنہیں زیر غور لایا گیا ہے ۔