: وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ مولانا طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ ماضی میں ایک لابی اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے وفود بھیجتی رہی، آج آج وہی لابی پاکستان اوراداروں پرحملہ آور ہو رہی ہے۔
مولانا طاہر اشرفی کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کی فلسطین کیساتھ کٹمنٹ شروع دن سے جاری ہے۔ ایک سیاسی جماعت کی لیڈر نے سوشل میڈیا پر ویڈیو ڈالی لیکن سمجھ آنے کے بعد ڈیلیٹ کردی۔
انہوں نے کہا کہ واضح ہو گیا پی ڈی ایم کے دینی یا سیاسی معاملات نہیں ہیں۔ موجودہ دور میں مدارس اور مساجد کی جو خدمت ہوئی، وہ گزشتہ 10 سال میں نہیں ہوئی۔ یہ لوگ جمہوریت کی بات کرتے ہیں، مگر کسی جماعت کا رویہ جمہوری نہیں ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں مولانا طاہر اشرفی نے میڈیا پر چلنے والی پراپگینڈہ خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا نہ تو اسرائیل سے کسی قسم کا رابطہ ہے اور نہ ہی کوئی حکومتی وفد نے وہاں کا دورہ کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ہو، مجھ سمیت کسی حکومتی رکن یا نمائندے نے اسرائیل کا کسی قسم کا دورہ نہیں کیا ہے۔ ریاست پاکستان اور وزیراعظم عمران خان کی یہ واضح اور دوٹوک پالیسی ہے کہ ہم اسرائیل کو کسی صورت تسلیم نہیں کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ جن مسلمان ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کیا، ان کے معاملات کے ہم ذمہ دار نہیں ہیں، ہم صرف یہ جانتے ہیں کہ اگر ہم نے یہ اقدا اٹھایا تو ہم اپنے اللہ کو کیا جواب دیں گے۔ مولانا طاہر اشرفی نے اپنے بیان میں ایسے دعوے کرنے والے افراد کو چیلنج کیا تھا کہ وہ جھوٹ نہ بولیں بلکہ ثبوت پیش کریں۔