نیو یارک: چینی کمپنیوں ہواوے اور زی ٹی ای کو اب تک کا سب سے بڑا جھٹکا کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خفیہ ملاقاتوں میں یو ایس گورنمنٹ کے اداروں کو ان پراڈکٹس کے استعمال سے منع کر دیا ہے اور اس پر عمل درآمد کے لیے وہ جلد ایگزیگٹو آرڈر بھی جاری کر سکتے ہیں۔
وال سٹریٹ جنرل نے اس خبر کو مئی میں رپورٹ کیا تھا مگر اب روئٹرز نے کنفرم کیا ہے کہ یہ ایگزیگٹو آرڈر جنوری میں جاری ہو سکتا ہے ، یہ آرڈر جاری ہونے کے بعد انٹرنیشنل ایمرجنسی اکنامک پاورز ایکٹ کو نافذ کر دے گا جو کہ کسی بیرونی سیکیورٹی خطرے کی وجہ سے عمل میں لایا جاتا ہے۔
امریکہ نے پہلے ہی چینی کمپنیوں ہواوے اور زی ٹی ای کوسرکاری کنٹریکٹس کی بڈنگ میں حصہ لینے سے منع کر دیا ہے اور امریکہ کو فالو کرتے ہوئے انگلینڈ، آسٹریلیا ، کینیڈا اور جاپان نے بھی ان کمپنیوں پر ایسی ہی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
اگست میں ٹرمپ نے ایک بل کو قانون کا حصہ بنایا تھا جو کہ ڈیفنس آتھو رائزیشن ایکٹ کا ایک پارٹ تھا جس کے تحت امریکی کمپنیاں چینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کے ہارڈویئر والے ڈیوائسز استعمال نہیں کر سکیں گی اور چھوٹی کمپنیوں کو بھی کہا گیا تھا کہ وہ اپنے ہارڈوئر بنا کسی سبسڈی کے تبدیل کریں۔