یروشلم: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل کے خلاف قرار داد منظور ہونے کے بعد اب اسرائیل کا غصہ ختم ہونے کو نہیں آرہا۔اسرائیل اب امریکا کی موجودہ ایڈمنسٹریشن کے خلاف غیر اعلانیہ جنگ شروع کر چکا ہے، یہ دعوی کیا جا رہا ہے اسرائیل کو یقین ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد منظور کروانے میں براک اوبامہ کا ہاتھ شامل ہے جس کے ثبوت اسرائیل جلد ہی ڈونلڈ ٹرمپ کو فراہم کر ے گا۔
یہ اطلاعات ٹھیک اُس وقت سامنے آرہی ہے جب اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر کو اسرائیلی وزیراعظم نے سمن جاری کیے تھے کہ امریکا نے سلامتی کونسل کی قرار داد کیوں ویٹو نہیں کیا۔
یہ اطلاعات امریکا کے صحافتی اداروں کی طرف سے سامنے آئی ہے جو اسرائیلی وزیراعظم کا انٹرویو کا حوالہ دے رہے ہیں مگر اوبامہ انتظامیہ اس بات سے انکاری ہے کہ بیان نیتن یاہو نے خود دیا ہے۔
تا ہم نیتن یاہو کے ترجمان نے فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے عرب اور کچھ اور دیگر ذرائع کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قرار داد کو پاس کروانے میں اوبامہ انتظامیہ کا ہاتھ ہے۔
یاد رہے سلامتی کونسل میں قرارداد منظور ہونے کے بعد اسرائیل نے دس ممالک کے کے سفیروں کو سمن جاری کئے تھے جن اسرائیل کے خلاف قرار داد کی وضا حت طلب کی تھی۔
اقوام متحدہ میں قرارداد،اسرائیل نے ٹرمپ کو اوبامہ کے خلاف ثبوت فراہم کرنے کا اعلان کر دیا
03:54 PM, 27 Dec, 2016