اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے نیب کو خط لکھ دیا ،،عندلیب عباس نے نیب کی کارکردگی پر 6 سوالات کے جواب مانگ لئے۔ انکا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 19اور رائیٹ ٹوانفارمیشن ایکٹ 2013 کے تحت تفصیلات جاننے کا حق ہے۔خط میں پی ٹی آئی کی سینئر رہنما عندلیب عباس نے چیئرمین نیب کو لکھا ہے کہ نیب نے مشتاق ر ئیسانی کے ساتھ 2ارب کی پلی بارگین کیوں کی؟ جبکہ ان کی کرپشن40ارب کی ہے۔
2016میں سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کو رضاکارنہ رقوم کی واپسی کی اجازت نہ دینے کا پابند کیا تھا اس کے بعد نیب پلی بارگین کیسے کر سکتا ہے؟
سرکاری ملازمین سے پلی بارگین کے ذریعے کتنی رقم وصول کی گئی؟ ڈی جی نیب کرنل (ر) سراج النسیم کے مطابق پاکستان میں سالانہ 4854.5ارب کی کرپشن ہو رہی ہے۔جبکہ نیب کے مطابق ابھی تک 1.53ارب کی ریکوری ہوئی، نیب اپنی اس بد ترین کارکردگی کا کیا جواز رکھتا ہے؟
اکتوبر 2016میں سپریم کورٹ نے نیب میں غیر قانونی سیاسی تقرریوں پر سوموٹونوٹس لیا تھا ،، نیب نے اس پرکیا کاروائی کی؟
جولائی 2015میں سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق نیب نے 150میگا کرپشن کے کیسز پر ابھی تک کاروائی کیوں نہیں کی؟
عندلیب عباس کا کہنا تھا کہ انہیں 14یوم کے اند ر مطلوبہ معلومات فراہم کی جائیں۔