اسلام آباد: سربراہ اے این پی ایم ولی خان نے کہا ہے کہ بلوچستان والوں کے ساتھ ہمارے دل دھڑکتے ہیں، بدقسمتی سے آئین کی طرح نیشنل ایکشن پلان پر بھی عمل نہیں ہوا۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ دہشت گردی، انتہا پسندی کو جہاد کے نام پر پروموٹ کیا گیا، ہم نے اپنے ملک کو داؤ پر لگا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کے طاقتور ملک کے لیے کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں دس فیصد دہشت گردی، باقی 90 فیصد دماغی دہشت گردی ہے، نیشنل ایکشن پلان بہترین کاغذ کا ٹکڑا کبھی عملدرآمد نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کل کا کسی کو نہیں پتا کون اپوزیشن، کون حکومت میں ہوگا، دہشت گردوں کو رہا کیا گیا کیا وہ سہولت کار ہے یا نہیں؟۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ بلوچستان میں جو واقعات پیش آئے وہ دردناک ہیں اور اس پر ایوان کو مل کر ایک فیصلہ کرنا چاہیے۔
جب تک سہولت کار ختم نہیں کیے جائیں گے، دہشت گردی ختم نہیں ہوسکتی۔