روم:چور کو دوران واردات کتاب پڑھنا مہنگا پڑ گیا۔ اطالوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ دنوں روم میں ایک مبینہ چور اس وقت پکڑا گیا جب وہ چوری کے دوران یونانی دیوتاؤں سے متعلق ایک کتاب پڑھنے بیٹھ گیا۔
رپورٹ کے مطابق مبینہ چور 38 سالہ نوجوان ہے جو بالکونی کے ذریعے اطالوی دارالحکومت کے پراتی ضلع میں ایک فلیٹ میں داخل ہوا تھا لیکن ایک پلنگ کے ساتھ لگی میز پر ایک کتاب دیکھ کر وہ بھول جاتا ہے کہ وہ وہاں کس لیے آیا تھا۔
وہ میز سے ہومر کی معروف زمانہ کتاب الیاڈ کے بارے میں تحریر کردہ ایک کتاب اٹھا کرنے پڑھنے لگتا ہے۔رپورٹ کے مطابق جب گھر کے 71 سالہ مالک بیدار ہوئے تو انہوں نے مبینہ چور کو دیکھا جو کتاب پڑھنے میں مگن تھا۔ انہوں نے ایک انجان شخص کو اپنے گھر میں دیکھ کر اسے ٹوکا تووہ وہاں سے بھاگ کھڑا ہوا۔
بے خبری میں پکڑے جانے کے بعد مبینہ چور نے مبینہ طور پر اسی بالکونی سے نکل کر تیزی سے فرار ہونے کی کوشش کی، لیکن کچھ ہی دیر بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق گرفتاری کے بعد اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے ایک شناسا سے ملنے کے لیے عمارت میں داخل ہوا تھا۔
مبینہ طور پر چور کے پاس سے ایک بیگ برآمد ہوا جس میں مہنگے کپڑے تھے جو خیال ہے کہ کہ اس نے اسی شام ایک دوسرے گھر سے چرائے تھے۔
اس کتاب کے مصنف جیوانی نوکچی نے اپنی کتاب ’دی گاڈ ایٹ سکس او کلاک‘ میں دیوتاؤں کے نقطہ نظر سے ہومر کی تصنیف الیاڈ کی تشریح و توضیح پیش کی ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ میں رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے شخص سے مل کر اسے یہ کتاب دینا چاہتا ہوں تاکہ وہ اس کو مکمل پڑھ سکے کیونکہ وہ اسے ختم کرنے سے پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا ہو گا۔
اس ناکام ڈکیتی کی خبریں جب کتاب کے مصنف تک پہنچیں تو انھوں نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس شخص کو اپنی کتاب کی ایک کاپی بھیجنا چاہتے ہیں تاکہ وہ اس کتاب کو ’ختم‘ کر سکے۔