لاہور :وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کابل میں ہونے والے دھماکوں کی شدید مذمت کر تے ہیں یہ انتہائی افسوسناک واقع ہے ،کابل دھماکوں سے متعلق بائیڈن نے 4 روز پہلے داعش کے کابل میں دھماکے کی پیش گوئی کی تھی،لیکن اس کے باوجود بھی یکے بعد دیگرے دھماکے ہونا افسوسناک ہے ۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا پاکستان نے کابل سے انخلا کیلئے تاریخی کردار ادا کیا ہے،فی الحال اسلام آباد کے دونوں ایئرپورٹ پر سفارتکاروںپر سہولت فراہم کی جا رہی ہے .
پاکستان خطے میں استحکام چاہتے ہیں ،آج دنیا پاکستان کی پالیسیاں دیکھ رہی ہے ،1480 افراد کو طورخم بارڈرسے انٹری دی گئی ہے،چمن اور طورخم بارڈرز کھلے ہوئے ہیں،کابل سے آنے والےسفارتی عملے کیلئے اسلام آباد ایئرپورٹ رکھا ہے،ہم نے 21 دن کا ویزا دینے کافیصلہ کیا ہے، پاکستان چاہتا ہے افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہوئے ،پاکستان کی سرزمین بھی کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
شیخ رشید نے کہاافغانستان سرحد پر بگڑتے حالات کے پیش نظر ایف آئی اے اور امیگریشن کے انتظامات مکمل ہیں،3 ادارے وزارت داخلہ کے نیچے اگلے 10 روز میں کھل رہے ہیں،لوگ سکیو رٹی کے مسائل سمیت دیگر معاملات پر اس پر رابطہ کرسکیں گے،پاکستانی سفارتخانہ کام کررہا ہے،انہوں نے کہا طورخم کے راستے بھی بہت سے لوگ پاکستان آ رہے ہیں،اس وقت تمام 2600کلومیٹر بارڈرز سیل ہیں،شیخ رشید نے کہا غیر ملکی سفارتکار پاکستان آئیں 21روز کا ٹرانزٹ دیاجائے گا،امریکی ،جرمن ،برطانوی سمیت تمام ممالک کےسفارتکاروں کو ویزادینے کو تیا رہیں،افغان باشندوں کے دستاویز ٹھیک ہیں تو ویزادینے کو تیار ہیں،کابل سےآنےوالےسفارتی عملے کیلئےاسلام آباد ائیرپورٹ رکھا ہے،خطےمیں پاکستان کاکردار اہمیت اختیا ر کررہاہے،پاکستان کی پالیسیاں کامیاب ہیں ۔
بھارت سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا بھارت کی خارجہ پالیسی کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف ہے،بھارت بلاوجہ مجھے تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔
وزیرداخلہ شیخ رشیدنے کہا سی پیک پاکستان کی ترقی کی شہ رگ ہے،سی پیک کے ساتھ دشمنی پاکستان کے دشمنی کے مترادف ہے،پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند ہے۔
شیخ رشید نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا دنیا کی سیاست پشاور کی طرف جارہی ہےاپوزیشن کراچی کی طرف جا رہی ہے،پاکستان کیلئے 6 ماہ بہت اہم ہیں،اپوزیشن ہمارا ساتھ دے،اپوزیشن کورونا کے دوران لوگوں کو کیوں مروانے کی کوشش کر رہی ہے،عمران خان اس تھکی ہوئی اپوزیشن کے ہاتھوں جانے والے نہیں،پی ڈی ایم ٹائیں ٹائیں فش ہوچکی ہے،مولانافضل الرحمٰن اور مسلم لیگ (ن) کے علاوہ پی ڈی ایم میں کوئی ووٹ نہیں،انہوں نے کہا شہبازشریف جب بولتا ہے تو مریم اور نوازشریف خاموش ہو جاتے ہیں،جب مریم اور نواز بولتے ہیں تو شہبازشریف خاموشی اختیار کرتے ہیں،شہبازشریف کی مدر پارٹی اور میری پارٹی ایک ہی ہے،نوازشریف نے واپس نہیں آنا،ان کے پاس پاسپورٹ نہیںہے ،پاکستان کےسیاستدانوں کی بدقسمتی یہ ہے وہ لوٹ کا مال باہر کھانے کیلئے تیار ہیں،سیاستدان وہ ہوتا ہے جس کا جینا مرنا اس ملک کیلئے ہوتا ہے۔