لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور میں خواتین پر تشدد اور جنسی زیادتی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک اور رکشا ڈرائیور نے اپنے ساتھیوں کیساتھ مل کر خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ لاہور کے علاقے گڑھی شاہو میں پیش آیا۔ پولیس نے مبینہ زیادتی سے متاثرہ خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مقدمے میں کہا گیا ہے کہ رکشا ڈارئیور نے اپنے ساتھیوں سمیت گن پوائنٹ پر زیادتی کی ہے۔
متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا کہ اسے ملزموں کی جانب سے نوکری کا جھانسہ دے کر بلایا گیا تھا، میں وہاں پہنچی تو رکشہ ڈرائیور اور ساتھیوں نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا
خاتون نے ایف آئی آر میں ہولناک الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے جب زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا تھا تو اس وقت دو سال کی بیٹی بھی میرے ہمراہ تھی، ملزموں نے مجھ پر پستول تان کر جان سے مارنے کی دھمکی دی اور جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
گڑھی شاہو تھانے میں درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے اسے رکشے میں بٹھایا اور ناچ گھر گراؤنڈ میں لے گیا جہاں اس کے ساتھی پہلے سے ہی موجود تھے، ان میں سے ایک شخص نے مجھ سے بچی چھین لی اور اسے بھی یرغمال بنا لیا تاکہ مجھ زیادتی کا نشانہ بنا سکیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی لاہور میں ایک رکشا ڈرائیور اور اس کے ساتھی نے مل کر سگی ماں بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا تھا۔
متاثرہ ماں بیٹی وہاڑی کی رہائشی ہیں جو لاہور کے علاقے صدر میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے آتے تھے۔
لاری اڈا سے رکشا کرائے پر لینا ان کی زندگی کی سب سے بڑی غلطی ثابت ہوا، رکشا ڈرائیور اور اس کے ساتھی نے ماں بیٹی کو مطلوبہ جگہ پہنچانے کی بنائے ویرانے میں لے جا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ پولیس نے دونوں ملزموں کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔