لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ دھماکوں کے باوجود کابل سے انخلا کا عمل جاری رہے گا ۔
تفصیلات کے مطابق دھماکوں کے بعد ہنگامی اجلاس میں بورس جانسن نے کہا کہ کابل سے اب تک 13 ہزار افراد کو نکالا جا چکا ہے ، ان میں سفارتی عملہ ، برطانوی و افغان شہری شامل ہیں ۔
ادھر ، نیٹو سفارتکاروں نے افغان طالبان سے کابل دھماکے کے بعد داعش کے خلاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ طالبان نے گزشتہ ہفتوں میں ہزاروں قیدی جیلوں سے رہا کئے ، اقتدار سنبھالنے کے بعد سیکیورٹی اب طالبان کی ذمے داری ہے ۔
دوسری جانب ، امریکی صدر جو بائیڈن نے کابل ایئرپورٹ پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر اضافی فورسز بھی افغانستان بھیجی جائیں گی ، کابل ائیرپورٹ پر ہونے والا حملہ بھولیں گے نہیں ، دھماکوں میں ملوث افراد کو اس کی قیمت چکانی ہو گی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جوبائیڈن نے افغانستان کی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حملہ کرنے والوں کو اس کی قیمت چکانی ہوگی ، ہم یہ حملہ بھولیں گے نہیں اور نہ معاف کریں گے بلکہ بدلہ لیں گے ، کابل حملے کا داعش کو جواب ضرور دیا جائے گا ، یہ جواب کب اور کس وقت دینا ہے ، اس کا فیصلہ امریکہ کرے گا ۔