کابل: طالبان نے گزشتہ روز کابل ائیرپورٹ پر ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دیدی ہے ۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جائے گی اور شرپسند حلقوں کو سختی سے روکا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کابل ائیرپورٹ پر دھماکے کی مذمت کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس مقام پر دھماکہ ہوا، وہاں کی سیکیورٹی امریکی افواج کے ہاتھ میں تھی، امارت اسلامیہ اپنے لوگوں کی حفاظت اور تحفظ پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے مزید بتایا کہ کابل ائیرپورٹ پر دھماکوں کے بعد بھی رات گئے دھماکے سنے گئے تاہم کابل کے شہری پریشان نہ ہوں کیونکہ یہ دھماکے امریکی فورسز نے اپنے سامان کو تباہ کرنے کیلئے کئے ہیں۔
واضح رہے کہ جمعرات کو کابل کے حامد کرزئی ایئرپورٹ پر دو خودکش دھماکوں میں کم از کم 90 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہوئے ہیں جبکہ ایک طالبان رہنما کے مطابق ان کے 28 جنگجو حملے میں ہلاک ہوئے اور امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ان کے کم از کم 12 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
افغان وزارت صحت کے ایک اہلکار کے مطابق دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 90 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 150 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے دولت اسلامیہ خراسان کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔