لاہور: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں حامد کرزئی ائیرپورٹ پر ہونے والے تین دھماکوں کی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ، سعودی عرب، چین، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، سپین اور فرانس سمیت کئی ممالک نے مذمت کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے کابل دھماکوں کے بعد اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات موخر کر دی ہے جبکہ انٹونیو گوٹریس نے صورتحال پر غور کیلئے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔
کابل میں دھماکوں کے باوجود کئی ممالک کی جانب سے انخلا کا عمل جاری ہے اور پروازوں کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے تاہم جرمنی نے انخلا کا عمل روکنے کا اعلان کر دیا ہے اور جرمن وزیر خارجہ افغانستان میں پھنسے شہریوں کے انخلا پر بات چیت کیلئے جلد پاکستان، ازبکستان اور تاجکستان کا دورہ کریں گے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو کابل کے حامد کرزئی ایئرپورٹ پر دو خودکش دھماکوں میں کم از کم 90 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہوئے ہیں جبکہ ایک طالبان رہنما کے مطابق ان کے 28 جنگجو حملے میں ہلاک ہوئے اور امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ان کے کم از کم 12 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
افغان وزارت صحت کے ایک اہلکار کے مطابق دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 90 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 150 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے دولت اسلامیہ خراسان کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔