اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کی کوشش ہے انٹرا افغان ڈائیلاگ کو جلد آگے بڑھایا جائے،افغان طالبان نمائندہ وفد کے ساتھ ملاقات بہت سودمند رہی،ہم اس بات پر متفق تھے افغانستان کے مسئلے کا دیرپا حل سیاسی حل ہے جو مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
جمعرات کو افغان امن عمل کو آگے بڑھانے کے حوالے سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہاکہ افغان طالبان نمائندہ وفد کے ساتھ ملاقات بہت سودمند رہی،ہم اس بات پر متفق تھے کہ افغانستان کے مسئلے کا دیرپا حل سیاسی حل ہے جو مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے ۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان میں امن اگر طاقت کے بل بوتے پر قائم ہونا ہوتا تو 41 سال کا عرصہ، کوئی کم عرصہ نہیں تھا تاہم ایسا نہیں ہو سکا۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان میں قیام امن کیلئے مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے کے حوالے سے، آج وزیر اعظم عمران خان کے نکتہ نظر کی تائید امریکہ، روس چین اور خطے کے اہم ممالک بھی کر رہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ ہماری گفتگو دوحہ میں ہونیوالے امن معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے بھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ افغان وفد نے دوحہ امن معاہدے پر عملدرآمد کے سلسلے میں درپیش مشکلات سے بھی آگاہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ دوحہ امن معاہدے پر عملدرآمد کے سلسلے میں پیش رفت بھی ہوئی ہے،لوئیہ جرگہ کا انعقاد، اس حوالے سے مثبت پیش رفت ہے جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جناب عبداللہ عبداللہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے اور انہیں دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی ہے جو انہوں نے قبول کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی کوشش ہے کہ انٹرا افغان ڈائیلاگ کو جلد آگے بڑھایا جائے