لاہور : ن لیگ کے ایم این اے رانا ثنا اللہ اور فیملی کے منشیات سمگلنگ کیس میں ایک ارب سے زائد کے 41 اثاثوں کو منجمد کر دیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق رانا ثنا اللہ منشیات اسمگلنگ کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، سابق وزیر قانون کی ایک ارب سے زائد کی 41 جائیدادیں منجمد کردی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جائیدادیں رانا ثنا اللہ، اہلیہ، داماد اور بیٹی کے نام پر بنائی گئی ہیں، جائیدادوں کی مالیت ایک ارب 11 کروڑ 63 لاکھ 13 سے زائد ہے۔رانا ثنا اللہ کی بیرون ملک جائیدادوں کے حوالے سے بھی 3 ممالک سے رابطہ کرلیا گیا ہے، کینیڈا، برطانیہ اور دبئی سے جائیدادوں اور اکاؤنٹس کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پلاٹ خرید کر کچھ ہی عرصے بعد پلاٹ کروڑوں میں فروخت کرنا ظاہر کیا جاتا تھا، بلیک منی کو رئیل اسٹیٹ اور بلڈرز کے ذریعے وائٹ کیا جاتا تھا۔منجمد کی گئی جائیدادوں کی فہرست کے مطابق پیپلز کالونی فیصل آبادمیں کمرشل پلازہ 8 کروڑ روپے کا ہے، پلاٹ نمبر 291 کی مالیت 8 کروڑ روپے ہے، کمرشل ہال جی ففٹی 6 کروڑ اور 4 دکانیں ساڑھے 5 کروڑ روپے کی ہیں۔
واضح رہے کہ کہ چند روز قبل اے این ایف کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ اور ان کے فیملی ممبرز کے بینک اکاؤنٹس میں بھاری رقم موجود ہیں، تمام جائیدادیں اور اثاثے منشیات کی اسمگلنگ کرکے بنائے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ 2 جولائی کو انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔