سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے اور 23 ویں روز بھی کرفیو نافذ ہے۔ کھانے پینے کا سٹاک ختم ہو گیا۔ کرفیو کے باوجود کچھ علاقوں میں قابض فوج کے خلاف مزاحمت جاری ہے۔
وادی کو وسیع قید خانےمیں بدل دیا گیا۔ دکانیں، کاروبار بند ہونے کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء کے لالے پڑ گئے۔ ادویات اور دودھ کا سٹاک بھی ختم ہو گیا۔
سخت ترین پابندیوں کے باوجود کئی علاقوں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں 23 روز سے جاری لاک ڈاؤن پر ریاست کے گورنر ستیاپال ملک نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا وادی میں تو چار، چار ماہ ہڑتالیں رہی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کی بندشیں چوتھے ہفتے میں داخل ہو گئی ہیں۔ مواصلاتی رابطے، ٹی وی چینلز اور اخباروں کی اشاعت بدستور بند ہے۔