اسلام آباد: حکومت نے ایئرپورٹ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے وی آئی پیز کو پروٹو کول فراہم کرنے پر پابندی عائد کر دی۔حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے فیصلے کے بعد وزارت داخلہ نے تمام تحقیقاتی اداروں کے ذمہ داران کو مطلع کر دیا کہ وہ علمدرآمد کو یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ حکومت نے بھی ایئرپورٹ پر پروٹوکول کی فراہمی پر پابندی عائد کی تھی تاہم وہ محض دعوے ثابت ہوئے تھے۔
وزیراطلاعات فواد چوہدری نے میڈٰیا کو بتایا کہ ہم فیصلے پر بھرپور عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے اور تمام مسافروں کو بلاامیتاز یکساں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ایئرپورٹ پر بااثر افراد کو وی آئی پی پروٹوکول کے باعث دیگر مسافروں کی طرح قطار میں کھڑا نہیں ہونا پڑتا اور ان کا سامان بھی بغیر کسی عجلت یا پریشانی کے کلیئر ہو جاتا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراطلاعات نے واضح کیا کہ ہم دیکھ چکے ہیں کہ ایئرپورٹ پر بااثر افراد ایف آئی اے افسران کی مدد سے تمام امور احسن طریقے سے نمٹا لیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وی آئی پی پروٹوکول عمومی طور پر سیاست دانوں، قانون سازوں، سینئر بیوروکریٹس، جج، عسکری اداروں کے افسران اور صحافیوں کو ملتا ہے۔
وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کو ہدایت جاری کر دی کہ ملک بھر میں کسی سیاستدان یا سرکاری افسر کو پروٹوکول فراہم نہیں کیا جائے گا۔
ایف آئی اے سمیت دیگر ایجنسوں کو جاری ہدایت میں خبردار کیا کہ اگر متعلقہ ادارے نے کسی کو پروٹوکول دیا تو اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وزارت داخلہ کے مطابق ایئرپورٹ پر ایمیگریشن کاؤنٹر کی مانیٹرنگ کی جائے گی اور اگر کسی وی آئی پی کو خصوصی پروٹوکول فراہم کیا گیا تو شفٹ پر موجود ایمیگریشن اسٹاف اور افسران کو فوری طور پر معطل کر دیا جائے گا۔ وزارت نے ایف آئی اے کو یہ بھی ہدایت جاری کی کہ وہ بیرون ملک جانے والے مسافروں کو ہراساں نہیں کریں گے۔