لاہور:صو بائی دارالحکومت لاہو رمیں منعقد ہونے والی عاصمہ جانگیرکانفرنس میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران ایک طالب علم نے غزہ کے معاملے پر احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔تقریب میں موجودسول سوسائٹی کے شرکا نے طالب علم کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ یہ جرمنی نہیں ہے اورپاکستان ہے ۔ سول سوسائٹی کاکہنا تھا کہ غزہ کی نسل کشی کی مخالفت کی جائے گی اور فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھی جائے گی، جرمن سفیرپاکستان میں مظاہرین کو 'گیٹ آؤٹ' کہنےوالے کون ہوتے ہیں ۔
سول سوسائٹی کے مطابق حالیہ اسرائیل حماس تنازع کے آغاز سے اب تک صہیونی جارحیت میں 34 ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، اس کے علاوہ کئی ہزار شہری زخمی بھی ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس لاہور میں پانچویں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔اس میں غیر ملکی سفارتکاروں سمیت معروف شخصیات شریک تھیں۔
طالب علم علی حسن نے عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے دوران جرمنی میں فلسطین کے حق کیلئے احتجاج میں گرفتاریوں کے خلاف سوال کیا۔طالب علم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یہ سفیر انسانی حقوق پر تقاریر کرتے ہیں اور اپنے ممالک میں انسانی حقوق کی پامالی کرتےہیں۔احتجاج کے دوران دیگر طالب علموں نے بھی کانفرنس ہال میں نعرے لگائے۔نوجوانوں نے فری فری فلسطین کے نعرے لگائے۔
اونچی آواز میں بولنے پر جرمنی کے سفیر خود پر قابو نہ رکھ سکے اور نوجوانوں کو ڈانٹ دیا۔ کانفرنس کے منتظمین نے فلسطین کے حق میں بات کرنے والے نوجوانوں کو انسانی حقوق کانفرنس سے نکال دیا۔
اس موقع پر جرمن سفیر نے کہا کہ اگر آپ چیخنا چاہتے ہیں تو باہر جائیں، وہاں شور شرابہ کر سکتے ہیں، کیونکہ شور مچانا بحث و مباحثہ نہیں ہے۔اس کے بعد پروگرام کی لائیو سٹریم میں جرمن سفیر کی آواز کو روک دیا گیا اور پھر اس کے بعد کچھ منٹس کے لیے پروگرام کی براہ راست نشریات روک دی گئیں۔